راجوری //نقل کے الزام میںامتحانی ہال کو دوسری جگہ منتقل کرنے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے گورنمنٹ ہائر اسکینڈری سکول جمولہ کے 31طلباء نے سماجیات اور ریاضی کے پرچے نہیں دیئے جبکہ مقامی لوگوں نے شدید احتجاج کیا ۔ذرائع کے مطابق اس ہائراسکینڈری سکول کے امتحانی ہال کو اس وقت ڈھانگری منتقل کردیاگیا تھاجب جائزہ لینے گئی بورڈ کی ٹیم پر حملہ کیاگیا اور اس دوران طلباء کو کھلے عام نقل کرتے ہوئے پایاگیا ۔اس فیصلے کے خلاف جمولہ کے بڑی تعداد میں لوگ سکول کے باہر جمع ہوئے اور انہوںنے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ان کاکہناتھاکہ وہ امتحانی مرکز 4619کی منتقلی کے خلاف احتجاج جاری رکھیںگے ۔اس دوران اس امتحانی مرکز میں پہلے امتحانی پرچوں میں حصہ لے چکے 31طلباء نے بدھ کے روز ڈھانگری جاکر پرچہ دینے سے انکار کردیا اور وہ بھی احتجاج میں شامل رہے ۔ ذرائع کاکہناہے کہ سماجیات کے پرچے میں25جبکہ ریاضی کے پرچے میں6طلباء نے حصہ نہیں لیا اور دن بھر دھرنے پر رہے ۔اگرچہ لگ بھگ ڈھائی گھنٹے کے بعد احتجاجی دھرنا ختم کردیاگیاتاہم مقامی لوگوں نے اعلان کیاکہ وہ اس فیصلے کے خلاف آئندہ دنوں بھی احتجا ج جاری رکھیںگے اور اس سلسلے میں کل ڈپٹی کمشنر راجوری سے بھی ملاقات کریںگے ۔ضلع انتظامیہ کے ایک سینئر افسر نے کشمیرعظمیٰ سے بات کرتے ہوئے بتایاکہ انہوںنے اس امتحانی ہال کو بڑے پیمانے پر نقل کئے جانے کی وجہ سے دوسری جگہ منتقل کیاہے ۔ذرائع کاکہناہے کہ جموں و کشمیر بورڈ آف سکول ایجوکیشن کے افسراشوک کمار اور محکمہ تعلیم کے لیکچرار کیشو کمار جن کو آبزرور بنایاگیاہے ،نے ہائراسکینڈری سکول جمولہ کا اچانک دورہ کرکے امتحان کا معائنہ کیا جہاں پایاگیاکہ طلباء کو وسیع پیمانے پر نقل کرائی جارہی ہے ۔اس دوران ٹیم کی طرف سے کاروائی کئے جانے پر ٹیم پر حملہ کیاگیا اورلیکچرار کی کار کو بھی نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی جس کو دیکھتے ہوئے امتحان ہال کے باہر پولیس نفری تعینات کرناپڑی ۔اس واقعہ پر حملہ کانشانہ بننے والے افسران نے پولیس تھانہ راجوری میں شکایت درج کرائی ہے جس پر ایف آئی آر زیر نمبر 111/2017کاکیس درج کیاگیاہے ۔وہیں حکام کی طرف سے ایک ٹیچر کو معطل کرکے خواس زون میں اٹیچ کردیاگیاہے جس پر نقل کرانے کا الزام ہے ۔