عظمیٰ نیوز سروس
ممبئی// مہاراشٹر میں گیلین بیری سنڈروم(جی بی ایس)کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، جس کے باعث ریاستی محکمہ صحت نے الرٹ جاری کیا ہے۔ اب تک 193 تصدیق شدہ کیسز سامنے آئے ہیں، جبکہ 29 افراد کو مشتبہ کیسز کے طور پر درج کیا گیا ہے۔ اس بیماری کے سبب اب تک 11 اموات ہو چکی ہیں، جن میں سے 6 کی تصدیق جی بی ایس سے ہوئی ہے، جبکہ 5 اموات مشتبہ کیسز میں شامل ہیں۔سب سے زیادہ متاثرہ علاقے پونے اور اس کے مضافات ہیں۔ پونے میونسپل کارپوریشن کے تحت 95، پونے ضلع کے دیگر حصوں سے 44، اور پمپری-چنچواڑ میونسپل کارپوریشن سے 33 کیسز درج کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ، پونے کے دیہی علاقوں سے 36 اور دیگر اضلاع سے 14 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔محکمہ صحت کے حکام کے مطابق، اب تک 173 مریضوں کو علاج کے بعد اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے، تاہم 29 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے، جنہیں آئی سی یو میں رکھا گیا ہے، جبکہ 13 افراد وینٹی لیٹر پر ہیں۔پونے میں جی بی ایس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر 27 جنوری کو مرکزی وزارت صحت و خاندانی بہبود نے ایک اعلی سطحی ماہرین کی ٹیم مہاراشٹر بھیجی تھی۔ سات رکنی ٹیم میں مختلف شعبوں کے ماہرین شامل تھے، جن کا مقصد ریاستی محکمہ صحت کو جی بی ایس کے کیسز کی روک تھام اور انتظام میں مدد فراہم کرنا تھا۔ریاستی محکمہ صحت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں، جن میں ابلا ہوا یا بوتل بند پانی پینا، کھانے سے پہلے پھلوں اور سبزیوں کو اچھی طرح دھونا، گوشت اور مرغی کو مکمل طور پر پکانا، اور کچا یا نیم پکا کھانا، خاص طور پر سلاد، انڈہ، کباب اور سمندری خوراک سے پرہیز شامل ہیں۔