سرینگر//حریت (گ) نے کہا ہے کہ تنظیم کے چیرمین سید علی گیلانی پچھلے کئی سال سے اپنے گھر میں قید کرکے رکھے گئے ہیں، جبکہ 26؍جنوری کے پیشِ نظر محمد اشرف صحرائی مسلسل کئی دنوں سے گھر میں نظربند کردئے گئے ہیں، جبکہ محمد یٰسین ملک اور بلال صدیقی کو سرینگر سینٹرل جیل، شاہ ولی محمد کو سوپور، غلام احمد گلزار کو کوٹھی باغ، محمد یٰسین عطائی اور سید امتیاز حیدر کو بڈگام، عمر عادل ڈار کو نوگام اور عاشق حسین نارچور کو اسلام آباد پولیس تھانوں میں پابند سلاسل رکھا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ریاست کے طول وعرض میں کریک ڈاؤن، تلاشیاں، چھاپے اور گرفتاریوں کا سلسلہ بھی دراز کردیا گیا ہے اور جو آزادی پسند قائدین اور کارکنان پہلے ہی جیلوں میں بند ہیں ان میں مسرت عالم بٹ، ڈاکٹر شفیع شریعتی، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، غلام قادر بٹ، ڈاکٹر غلام محمد بٹ، شبیر احمد شاہ، الطاف احمد شاہ، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین کلوال، نعیم احمد خان، فاروق احمد ڈار، شاہد الاسلام، ظہور احمد وٹالی، کامران یوسف، جاوید احمد، غلام محمد خان سوپوری، محمد یوسف میر، محمد رمضان خان، امیرِ حمزہ شاہ، محمد یوسف فلاحی، میر حفیظ اللہ، محمد یوسف لون، عبدالاحد پرہ، شکیل احمد یتو،نثار احمد نجار، جاوید احمد پھلے، محمد امین آہنگر، محمد امین پرے، لطیف احمد ڈار، مفتی عبدالاحد، محمد اشرف ملک، منظور احمد کلو، مولاناسرجان احمد برکاتی، محمد سبحان وانی، حاکم الرحمان بومئی، اخلاص احمد شیخ، شبیر احمد میر، محمد سلطان صوفی، غلام نبی گوجری، غلام حسن شاہ، عبدالمجید لوگری پورہ، عبدالغنی بٹ، رئیس احمد میر، سلمان یوسف، نذیر احمد مانتو، توصیف احمد، محمد رفیق گنائی، فاروق توحیدی، محمد شعبان خان، غلام محمد تانترے، گوہر احمد شیخ، محمد رجب بٹ، ناصر احمد گنائی، دانش مشتاق، عبدالحمید پرے، ریاض احمد میر، فیاض احمد داس، خورشید احمد لون، عرفان احمد، شاہد احمد، شکیل احمد بٹ، معراج الدین نائیکو، عبدالرشید راتھر، شارق مقبول، حکیم شوکت احمد، سجاد نو، اسداللہ پرے، غلام احمد پرے، ثنا اللہ ڈار، ہلال احمد پالہ، عبدالصمد انقلابی وغیرہ وغیرہ شامل ہیں۔ حریت کانفرنس نے قائدین اور کارکنان کی مسلسل نظربندی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب سے بی جے پی، پی ڈی پی سرکار برسرِ اقتدار آگئی ہے، جموں کشمیر میں بدترین قسم کا مارشل لاء نافذ ہے اور پُرامن سیاسی سرگرمیوں کو عملاً ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ ’