سرینگر// حریت (گ) نے کہا ہے کہ چیئرمین سید علی گیلانی کے ملاقاتیوں پر پابندیاں عائد کر دی گئی ہے۔ترجمان کے مطابق گیلانی ، جو گزشتہ سات برسوں سے اپنے ہی گھر میں مقید ہیں اور انہیں عیدین، جمعہ نماز ادا کرنے اور حتیٰ کہ تعزیت وعیادت کے لئے کہیں جانے کی بھی اجازت نہیں دی جارہی ہے ، وہ معمر ہونے کے ساتھ ساتھ کئی امراض میں مبتلا ہیںاور ان کی عیادت وغیرہ کیلئے ان کے متعلقین اور متوسلین ان کے گھر آیا کرتے تھے، لیکن حکمران جماعت کی طرف سے مذید سخت پابندیاں عائد کئے جانے کے بعدان کے گھر پر تعینات پولیس عملہ حریت قائدین وکارکنان ودیگر متعلقین کو ان سے ملنے کی کسی کو اجازت نہیں دے رہے ہیں ۔ یہاں تک کہ سنیچر کو تحریک حریت کے صدر دفتر پر کام کرنے والے عملہ کو بھی ہراساں کیا گیا اور دفتر کے اندر جانے میں رُکاوٹیں عائد کردی گئیں۔ حریت ترجمان نے وزیر اعلیٰ کی اس حوالے سے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موصوفہ نے اپنے پیشرو عمر عبداللہ کے نقش قدم پر چل کر نہ صرف گیلانی کی گھر نظربندی کو مزید سخت کردیا، بلکہ ان سے ملنے والے ملاقاتیوں کے علاوہ ان کے دفتری عملہ کو بھی اندر آنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔