سرینگر //پولیس نے سنیچر کو حریت (گ) چیئر مین سید علی گیلانی کی رہائش گاہ اور تنظیمی دفتر واقع رحمت آباد حیدر پورہ کو سخت محاصرے میں رکھا اور کسی بھی شخص کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ گیلانی کی حید پورہ رہائش گاہ کے باہر پہلے سے موجود فورسز اور پولیس اہلکاروں کے علاوہ ائرپورٹ روڑپر سنیچر صبح سے ہی اضافی فورسز اور پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا اور اس پورے علاقے کی ناکہ بندی کی گئی۔ اس دوران بزرگ مزاحمتی لیڈرکے فرزند ان سید نسیم گیلانی اور سید نعیم گیلانی جب یہاں پہنچے تو پولیس اور فورسز نے انہیں بھی اندر جانے کی اجازت نہیں دی۔ نسیم گیلانی نے بتایا کہ انہوں نے اپنے علیل والد سے ملاقات کیلئے گھرکے اندر جانے کی کوشش کی تو پولیس اور فورسز نے انہیں روکا اور اسی دوران انکے بڑے بھائی نعیم گیلانی کو گھر کے گیٹ کے سامنے پولیس اور فورسز نے حراست میں لینے کے بعد پولیس تھانہ ہمہامہ منتقل کیا۔ نسیم گیلانی نے الزام لگایا کہ ریاستی سرکار نے انہیں اپنے علیل اور بزرگ والد سے ملنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ ادھر سید علی گیلانی کے اہل خانہ نے بتایا کہ ڈاکٹر نعیم گیلانی اپنے والد کی مزاج پرسی کیلئے جب سنیچر کی صبح تقریباً10بجے رحمت آباد حیدر پورہ پہنچتے تو پولیس نے انہیں گھر کے اندر جانے کی اجازت نہیں دی اور اسی دوران نعیم گیلانی کو حراست میں لیکر پولیس تھانہ ہمہامہ منتقل کیا گیا۔سنیچر کے روز صبح11بجے سید علی گیلانی کو قوم سے خطاب کرنا تھا اور اسی بناء پر موصوف کی رہائش گاہ اور تنظیمی دفتر کو سنیچر کی صبح سے ہی مکمل طور سیل رکھا گیا اور کسی بھی شخص کو گھر یا دفتر کے اندر آنے کی اجازت نہیں دی گئی۔