سرینگر//حریت (گ) چیئر مین سید علی گیلانی کی گھر میں نظربندی اب آٹھ ویں سال میں داخل ہوگئی ہے اور ان کی سیاسی، مذہبی اور یہاں تک کہ نجی سرگرمیوں پر مکمل پابندی کا سلسلہ جاری ہے۔ حریت ترجمان نے کہا ہے کہ اس عمل کا سب سے افسوسناک پہلو یہ ہے کہ آزادی پسند رہنما کو نمازِ جمعہ جیسے اہم دینی فریضے سے بھی محروم رکھا جارہا ہے اور سالہا سال سے انہیں مسجد شریف تک بھی جانے نہیں دیا جاتا ۔ گیلانی کو صرف بندوق کی نوک پر یرغمال رکھا گیا ہے اور انہیں اپنے گھر کے دروازے سے کبھی باہر آنے نہیں دیا جاتا ۔ گیلانی کے ساتھ ملاقات کیلئے آنے والے لوگوں سے پوچھ گچھ کی جاتی ہے اور میڈیا سے وابستہ لوگوں کو بالکل بھی ملنے نہیں دیا جاتا ۔ حریت ترجمان نے کہا کہ یہ ریاستی دہشت گردی کا بدترین مظاہرہ ہے اور اس کا کوئی آئینی یا اخلاقی جواز موجود نہیں ہے۔