سرینگر// حریت (گ) نے انفور سمنٹ ڈائریکٹروریٹ (ED) کی طرف سے گیلانی کو 15سال پرانے کیس میں نوٹس بھیجنے کو ناحق اور بلاجواز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتِ ہند نے گیلانی، تحریک حریت اور ان کے نزدیکی ساتھیوں کو ہراساں اور تنگ طلب کرنے کی ایک منصوبہ بند مہم جوئی شروع کی ہے، تاکہ ان کے عوامی ساکھ کو نقصان پہنچایا جائے اور انہیں مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اپنے مبنی برحق موقف سے دستبردار ہونے پر مجبور کیا جائے۔ترجمان نے کہا کہ 2002میں جب گیلانی اور ان کے بعض رشتہ داروں کے گھروں پر انکم ٹیکس محکمے کی طرف سے چھاپے ڈالے گئے، تو یہ بھی انہیں خوف زدہ کرنے اور ان کی عوامی ساکھ کو متاثر کرنے کی ایک کوشش تھی، اس مقصد کے تحت اس وقت اگرچہ بہت تشہیر کی گئی کہ گیلانی اور ان کے قرابت داروں کے گھروں سے یہ برآمد ہوا ہے، البتہ اس کو 15سال گزرنے کے بعد بھی کہیں ثابت کیا جاسکا ہے اور نہ آئندہ ایسا ممکن ہے، کیونکہ اس موقعے پر گیلانی کے گھر سے کوئی فارن کرنسی یا کوئی قابل اعتراض مواد برآمد ہوا تھا اور نہ ان کے رشتہ داروں کے گھروں سے حکومت کو کچھ ہاتھ لگا تھا۔ یہ محض انتقام گیری کے تحت ڈالے گئے چھاپے تھے اور نہ ان کے رشتہ داروں کا کوئی آئینی، قانونی یا اخلاقی جواز بھی نہیں تھا۔ ترجمان نے کہا کہ آج بھی بھارتی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے کے ذریعے سے گیلانی اور ان کے ساتھیوں کے خلاف ایک بلاجواز مہم جوئی شروع کی گئی ہے اور انہیں مختلف بہانوں سے پریشان اور ہراساں کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ اس طرح کے اوچھے حربوں اور ہتھکنڈوں سے ماضی میں کچھ حاصل کیا جاسکا ہے اور نہ مستقبل میں ان سے کوئی مثبت نتیجہ نکالا جانا ممکن ہے۔