سرینگر// حریت (گ) چیئرمین سید علی گیلانی کو منگل کے روز جموں وکشمیر پولیس نے پیس میکر کے معائنے اور کچھ طبی ٹیسٹ کرانے کے لئے اسپتال جانے کی اجازت نہیں دی۔ حریت ترجمان ایاز اکبر نے کہا کہ گیلانی کو ڈاکٹروں نے سینے میں لگے پیس میکر کا فوری چیک اپ اور کئی ٹیسٹ کرانے کا مشورہ دیا ہے، البتہ پولیس نے انہیں اسپتال جانے سے زبردستی روک دیا اور مختلف بہانے بناکر انہیں وقت پر گھر سے باہر آنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ حریت نے اس کارروائی کو گیلانی کی زندگی کے ساتھ کھلواڑ کرنے کی کوشش قرار دیا اور کہا کہ حریت چیئرمین کو کسی قسم کی گزند پہنچی تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے اور اس کیلئے حکومت اور خاص طور سے ریاستی پولیس براہِ راست ذمہ دار ہوگی۔ ترجمان نے کہا کہ گیلانی پچھلے 7سال سے گھر میں قید کرلئے گئے ہیں، کئی عارضوں میں مبتلا ہیں۔ ان کے نظامِ تنفس کو متوازن رکھنے کے لیے ان کے سینے میں اپریل 1997ء سے پیس میکر لگا ہوا ہے اور 2008ء میں اس کو بدل دیا گیا ہے۔ موجودہ پیس میکر کو لگائے ہوئے چونکہ 10سال پورے ہوگئے ہیں، لہٰذا اس کو وقت وقت پر ڈاکٹری مشورے سے چیک کرانا پڑتا ہے۔