سرینگر//سید علی گیلانی جمعہ کو بھی حیدپورہ رہائش گاہ پر خانہ نظر بند رکھے گئے۔ گیلانی کو30مارچ کو کئی برسوں کی خانہ نظر بندی کے بعد حیدر پورہ میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت دی گئی تھی،تاہم اس کے بعد ایک مرتبہ پھر مسلسل انہیں گھر میں نظر بند رکھا گیا۔ ریاستی پولیس کے سربراہ نے29مارچ کو بتایا تھا کہ سید علی گیلانی سمیت دیگر مزاحمتی لیڈر آزاد ہے،تاہم انہوں نے کہا کہ تھا کہ انکی وجہ سے امن و قانون کا مسئلہ پیدا نہیںہونا چاہے،جس کے بعد سید علی گیلانی نے حید پورہ کی جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کی ۔حریت ذرائع کے مطابق گزشتہ جمعہ کو بھی سید علی گیلانی کو نماز جمعہ با جماعت ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی،جب انہوں نے اقراء مسجد سرائے بالا میں نماز جمعہ ادا کرنے کا من بنا لیا تھا،تاہم انکی رہائش گاہ کے باہر موجود پولیس افسران نے انہیں حیدر پورہ میں ہی نماز جمعہ ادا کرنے کی صلاح دی۔ ذرائع کے مطابق جب گیلانی نے اس سے انکار کیا تھا،تو انہیں کسی دیگر مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ حریت(گ) ترجمان کے مطابق سید علی گیلانی انتظامیہ یا حکومت کے تابع نہیں ہے کہ جہاں انہیں کہا جائے اس جگہ وہ نماز جمعہ ادا کرینگے۔سید علی گیلانی نے اعلان کیا تھا کہ وہ جمعہ کے روز شہر کی اقراء مسجد میں نماز جمعہ ادا کرینگے،تاہم حریت(گ) کے مطابق نماز جمعہ سے قبل ہی انکے مرکزی دروازے کو باہر سے مقفل کیا گیا،اور باہر گلے میں خار دار تار نصب کی گئی۔ادھر تحریک حریت کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی بھی گزشتہ کئی روز سے مسلسل اپنی برزلہ رہائش گاہ میں خانہ نظر بند ہے۔