سرینگر/سپریم کورٹ نے جمعہ کو ملک کی گیارہ ریاستوں کے چیف سیکریٹریوں اورڈی جی پیز کو ہدایت دی کہ وہ پلوامہ حملے کے بعد کشمیریوں پر ہونے والے حملوں اور اُنہیں ملنے والی دھمکیوںکو روکنے کے فوری اقدامات کریں ۔
چیف جسٹس، جسٹس رنجن گگوئی کی قیادت والے بینچ نے ہدایت دی کہ پولیس حکام ، جنہیں پہلے ان واقعات کے سلسلے میں نوڈل افسران نامزد کیا گیا تھا، ہی اب کشمیریوں پر مبینہ حملوں سے نمٹنے کے ذمہ دار ہونگے۔
سپریم کورٹ میں کشمیریوں پر ہونے والے مبینہ حملوں پر قابو پانے سے متعلق عرضی پر آج سماعت ہوئی۔
عرضی گزار نے کشمیریوں پر مبینہ حملوں کو نہایت سنگین قرار دیا تھا اور اس پر فوری سماعت کی گذارش کی ہے۔
عرضی گزار نے مرکزی حکومت کے علاوہ آٹھ ریاستوں جموں وکشمیر، اتراکھنڈ، اترپردیش، میگھالیہ، چھتیس گڑھ اور مغربی بنگال کو فریق بنایا ہے ۔
عرضی گزارنے کہا ہے کہ پلوامہ حملے کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں قائم تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم کشمیری لڑکے ۔لڑکیوں پر حملے کئے جارہے ہیں، جو باعث تشویش ہے۔