نیوزڈیسک
جموں//عام آدمی پارٹی نے ایک ایمرجنسی پریس کانفرنس کا اہتمام کیا جہاں عام آدمی پارٹی کے جموں صوبے کے انچارج اور پنجاب حکومت میں کابینہ کے وزیر ہرجوت سنگھ بینس نے خطاب کیا جہاں عام آدمی پارٹی کے دیگر سینئر لیڈران بھی موجود تھے۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہرجوت سنگھ بینس نے کہا کہ ایک طرف بی جے پی حکومت دفعہ35A اور 370 کو منسوخ کرنے کے بعد جموں و کشمیر میں ترقی کے بلند دعوے کر رہی ہے لیکن زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں۔ انہوںنے بتایا کہ خاص طور پر بھرتی کا شعبہ بہت ہی خراب حالات سے جوجھ رہا ہے۔ان کا کہناتھاکہ جموں و کشمیر میں ہر بھرتی میں گھوٹالے اورغلط کاموں کا ایک معمول بن چکا ہے اور افسوسناک صورتحال اس حد تک ہے کہ حالیہ برسوں میں ایک بھرتی بھی اپنے انجام تک نہیں پہنچ سکی ہے جس سے امیدواروں کو مایوسی اور غیر یقینی مستقبل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ہرجوت سنگھ بینس نے مزید کہا’’بے روزگاری پورے ملک میں ایک بڑا مسئلہ ہے لیکن جموں و کشمیر میں نجی سیکٹر کی غیر موجودگی اور سرکاری بھرتیوں پر نوجوانوں کے زیادہ دارومدار کی وجہ سے صورتحال زیادہ تشویشناک ہے”۔انہوںنے کہا کہ یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں اور غیر منظم کارکنوں کا انسانی استحصال عروج پر ہے اور تقریباً ہر ایک محکمے کے غیر منظم کارکن اپنی حالت زار کے لیے سڑکوں پر آچکے ہیں جو جموں و کشمیر سرکار کی غیر سنجیدہ رو ئے کی وجہ سے بے بسی کا سامنا کر رہے ہیں۔ بھرتی کے معاملے پر ہرجوت سنگھ بینس نے کہا کہ عام آدمی پارٹی ہفتہ کو حکومت کے خلاف احتجاج کرنے جا رہی ہے ۔انہوںنے بتایا کہ جموں کے تمام 43 اسمبلی حلقوں میں احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی جس میں ہر احتجاجی ریلی کے آغاز اور اختتامی مقامات کا فیصلہ کیا جائے گا اور جموں و کشمیر حکومت کو اس کی حرکت سے بیدار کرنے اور اس کے ملازمین مخالف رویہ کا احساس دلانے کے لیے منعقد کیا جائے گا۔انہوں نے کہا “تمام اسمبلی حلقوں میں یہ احتجاج عوام اور خاص طور پر پڑھے لکھے بے روزگار نوجوانوں کی حالت زار کو اجاگر کرنے کے لیے منعقد کیے جا رہے ہیں جنہیںپشت بہ دیوارکیاگیا ہے اور عام آدمی پارٹی ان کی آواز بن رہی ہے”۔ پی ایم پیکیج کے تحت کشمیر پنڈت ملازمین کے جاری احتجاج پر بینس نے کہا کہ بی جے پی حکومت کشمیری پنڈت ملازمین کی حفاظت کے دعووں پر قومی سطح پر تشہیر کر رہی ہے لیکن ملازمین دھرنے پر بیٹھ کر حفاظت اور تحفظ کی مانگ کر رہے ہیں جو کہ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔انہوں نے مزید کہا، “عام آدمی پارٹی اقتدار میں آنے کے بعد بھرتیوں کے ساتھ ساتھ پنجاب اور دہلی کے ملازمین کے ماڈل کو جموں و کشمیر میں بھی نقل کرے گی اور بڑے پیمانے پر نئی بھرتیوں کے ساتھ ساتھ موجودہ کی حالات ٹیک کرنے کے لیے تمام اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ان کا کہناتھا کہ ملازمین اور خاص طور پر یومیہ اجرت وا لوں کے مسائل جموں و کشمیر میں عام آدمی پارٹی کی حکومت کی پہلی کابینہ میٹنگ میں نظر آئیں گی اگر وہ اقتدار میں آئیں گے۔صوبہ جموں میں پارٹی کی سرگرمیوں کے بارے میں عام آدمی پارٹی کے صوبہ کے انچارج ہرجوت سنگھ بینس نے کہا کہ حال ہی میں منعقدہ سیشنوں کے سلسلہ میں بارہ ہزار پارٹی کارکنوں کو تربیت دی گئی ہے اور یہ بارہ ہزار پارٹی کارکن آپ کے سپاہی ہیں جو اصلاحات لانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔