ویب ڈیسک
اس جدید دور میں اب تک مختلف کاموں کے لیے بے شمار روبوٹس تیار کیے جاچکے ہیں۔ اس سلسلے میں گھر کی صفائی کے لیے روڈمائی ای وی اے روبوٹ تیا ر کیا گیا ہے۔ یہ صفائی کا کام نہایت خوش اسلوبی اور تیزی سے انجام دے سکتا ہے۔اپنا کام مکمل کرنےکے بعد یہ ازخود اپنے چارجنگ خانے میں پہنچ جاتا ہے اور وہاں چارج ہوتا رہتا ہے۔ ایپ کی بدولت اس کی ٹائمنگ اور کام کا انتخاب بھی کیا جاسکتا ہے۔
اپنی چھوٹی جسامت کے باوجود یہ بہت قوت سے ہوا کھینچنے کی صلاحیت رکھتا ہے جو 3200 پی اے قوت تک ہوسکتی ہے۔ اسی بنا پر یہ گرد کے چھوٹے ذرّات کو بھی اپنی جانب کھینچ لیتا ہے۔آپ اسے ایپ سے کنٹرول ہونے والا ایک ایسا ویکیوم کلینر کہہ سکتے ہیں جو خودکار انداز میں کام کرتا ہے۔
یہ ازخود آگے بڑھتا ہے اور اپنی ڈیوٹی انجام دیتا رہتاہے۔ دوسرا اس کے اندر گردوغبار سے بھرا بیگ ہے جسے یہ ازخود خالی کرتا ہے۔ اگر آپ اس سے پونچھا لگوائیں گے تو یہ فرش کو گیلا کرکےاسے فوری طور پر خشک بھی کرسکتا ہے۔ بنیادی طور پر یہ تین طرح سے صفائی کرتا ہے یعنی ایک ہی نظام میں ویکیوم، پونچھا اور جھاڑولگانے کا کام بھی کرسکتا ہے۔اگر آپ کو صوفے کے نیچے گھس کر گیلا کپڑا پھیرنے کا جھاڑو لگانے میں کسی مشکل کا سامنا ہے تو یہ روبوٹ اندر گھس کر یہ کام انجام دے سکتا ہے۔ اس کی خاص بات یہ ہے کہ اسے گوگل اور ایلکسا کے وائس کنٹرول سے بھی ہدایت دی جاسکتی ہیں۔ اس کا اندرونی نظام 60 روز کی گرد اپنے اندر رکھ سکتا ہے۔
اب تک ماہرین متعدد ڈیزائن کے ڈرونز تیار کرچکے ہیں ۔اب بیگ میں سماجانے والا ڈرون تیار کیا ہے جو 15 کلوگرام وزن اٹھا کر ایک گھنٹے ہموار انداز میں پرواز کرسکتا ہے۔ یہ ڈرون کیلی فورنیا کی ریئل ٹائم روبوٹکس کمپنی نے اسے تیار کیا ہے۔ اس سے قبل اتنا وزن اُٹھانے والے سارے ڈرون بہت بڑے اور بھاری بھرکم تھے لیکن اب خاص کاربن ڈھانچے پر مشتمل ایک ڈرون تیار کیا گیا ہے جسے بیگ میں رکھ کر باآسانی کہیں بھی لے جاسکتے ہیں ۔ یہ ڈرون حادثات میں مدد، ادویہ اور خوراک پہنچانے میں بھی اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ اس کا کاربن فائبر ڈھانچہ جدید انداز میں بنایا گیا ہے۔
اس کے پروپیلر بازو ایک خاص انداز سے فولڈ ہوکرسکڑ جاتے ہیں اور کم جگہ کی بنا پر ایک بیگ میں سماسکتے ہیں۔ اب تک اس طرح کے جتنے ڈرون بنائے گئے ہیں ان کے مقابلے میں اس ڈرون کی وزن اٹھانے کی صلاحیت ڈھائی گنا زائد ہے۔ایک ہی وقت میں اس پر کئی طرح کے کیمرے اور سینسر لگائے جاسکتے ہیں جن میں بصری، تھرل، کورونا اور لیڈار یونٹ شامل ہیں ۔ ڈرون اپنے آپریٹر سے مسلسل رابطے میں رہتا ہے ۔ اس پر نصب 29400 ایم اے ایچ بیٹری ایک مرتبہ چارج ہونے کے بعد لگ بھگ ایک گھنٹے تک چلتی رہتی ہے۔فی الحا ل اس کی قیمت 25000ڈالر رکھی گئی ہے