نہ جانے کتنے برس بیت گئے کہ اس کی آہ و زاری رنگ لائی۔اس کے ناراض آقا نے اس کی طرف توجہ فرمائی اورعفو ودر گزر سے کام لیتے ہوئے اسے واپس اپنے عالی شان ٹھکانے میںلوٹنے کی حامی بھرلی ۔ اپنے آقا کی نظر کرم سے اس کے سارے زخم بھر گئے ،سارا درد کافور ہوا اور وہ خوش ہو کر اپنے مالک کا شکریہ ادا کرنے میں منہمک ہو گیا۔
اپنے ازلی دشمن کے بہکاوے میں آکر بابا اور اس کی ہمسفراپنے بہت ہی محسن آقاسے نا فرمانی کے مرتکب ٹھہرے تھے۔آقا نے سخت ناراض ہو کرانہیں اپنے عالی شان ٹھکانے ،جہاں نہ کوئی غم تھا نہ کوئی اندیشہ اور نہ ہی معاش کی فکر،بلکہ بغیر کسی پریشانی کے عیش و عشرت کی تمام سہولیات موجود تھیں،سے نکال کر ایسی جگہ پھینک دیا تھا جو کسی بھی لحاظ سے ان کے رہنے کے قابل نہیں تھی۔ہر سو ویرانی ہی ویرانی تھی،قدم قدم پر آلام ومصائب ‘غم اور پریشانیاں تھیں۔اپنے ان نازک مزاج لاڑلوں کے ساتھ ساتھ آقا نے ان کے ازلی دشمن اور اس کے اعانت کاروں کو بھی اس آرام دہ اور پر سکون ٹھکانے سے بے دخل کرکے اسی لق دق صحرامیں پھینک دیا تھا جسے ایک ایسی کھلی جیل کے مترادف قرار دیا جا سکتا ہے، جہاں مجرموں کو سزا کے طورپر بھیجا جاتا ہو۔ اپنا ریزہ ریزہ وجود لئے پشیمان ہو کراپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے، لمبے عرصے تک روتے گڑ گڑاتے معافی طلب کرنے کے بعد آقا اس پر مہربان ہوگیااور اس کی شریک سفر جو گھر سے بے دخل ہونے کے وقت اس سے بچھڑی تھی کو بھی اُس سے ملایا۔اب وہ خوشیوں میں جھومتے ہوئے اپنی شریک سفر سمیت اس عذاب سے نجات حاصل کرکے واپس اپنے بے مثال اور پرسکون عشرت کدے میں واپس جانے کے لئے بے تاب تھا کہ قاصد آقا کا یہ فرمان لے کر آیا۔
اپنے عالی شان اور بے مثال ٹھکانے کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے واپس حاصل کرنے کے لئے تم کو اور تمہاری نسل میں سے جو بھی اس ٹھکانے کو حاصل کرنا چاہتا ہو کومیری طرف سے آنے والے ہدایت ناموں پر پوری طرح سے عمل پیرا ہو کرایک مقررہ مدت تک اسی اجاڑ ویرانے میں بود باش اختیار کرنی ہوگی۔ تمہارا ازلی دشمن تم کو ان ہداہت ناموں پر عمل کرنے سے روکنے اور قدم قدم پر گمراہی کے راستے پر ڈالنے کے لئے پوری کوشش کرے گا،ایسا کرنے کی اس کو پوری آزادی اور اختیار دیا گیا ہے جب کہ ہدایات سے روگردانی کرنے والوں کے لئے واپسی پر بہت ہی برا درد ناک عذاب والا ٹھکانہ تیار ہوگا۔
رابطہ : اجس بانڈی پورہ193502) (کشمیر
ای میل؛ [email protected]
موبائل نمبر9906526432