سرینگر// گو ائر(GoAir)نے جمعہ کو سرینگر اور دلی کے درمیان پہلی شبانہ پرواز چلاکرجموں کشمیرمیں ہوا بازی کی تاریخ میں ایک کارنامہ انجام دینے کا اعزاز حاصل کرلیا ہے اور اب یہ کمپنی روزانہ سرینگر اور دہلی کے درمیان رات کی پروازوں کو چلائے گی۔مسافروں نے گو ائر کی پرواز G8 7007میں رات7 بجکر35منٹ پر اپنی نوعیت کے بہترین A320neoطیارے میں اڑان کا لطف اٹھایا۔گو ائر روز انہ کی بنیاد پر سرینگر سے پرواز چلائے گی جو رات 8بجکر30منٹ پر روانہ ہوا کرے گی۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ گو ائر ہی ایسی پہلی فضائی کمپنی تھی جس نے صبح کے وقت سرینگر ہوائی اڈے سے پروازوں کا آغاز کیا تھا۔اس کامیابی پر گو ائر کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر کوشک کھونا نے کہا،’’مجھے سرینگر سے دہلی کیلئے پہلی شبانہ پروازکو سرینگر کے اجتماعی حوصلے کو وقف کرنے میںبہت خوشی محسوس ہورہی ہے ،گو ائر سرینگر اور دیگر مقامات کے درمیان روزانہ پروازوں میں اضافہ کرکے مرکز کے زیر انتظام جموں کشمیر اور لداخ میں اپنا نیٹ ورک مزید مضبوط بنارہی ہے، میںاس موقعے پر ہوا بازی کی وزارت، ڈائریکٹر جنرل شہری ہوابازی ، بی سی اے ایس، حکومت جموں کشمیر ، سرینگر ائر پورٹ اتھارٹی ، سی آئی ایس ایف ، سی آر پی ایف اور اس عمل میں شامل گو ائر کی ٹیم کا شکریہ ادا کرتا ہوں‘‘۔ کھونا نے جموں کشمیر کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے گو ائر کے عزم واستقلال کا بھی اعادہ کیا۔ان کا کہنا تھاکہ گو ائر ایسی واحد ائر لائن تھی جس نے رَن وے کی مرمت کی وجہ سے سرینگر ائر پورٹ طویل عرصے تک بند رہنے کے دوران اونتی پورہ میں ائر فورس کے ائر پورٹ سے روازنہ پروازوں کااہتمام کیا، گو ائر واحد ائر لائن تھی جس نے اُس وقت سرینگر کو ملک کے دیگر حصوں کے ساتھ جوڑے رکھا۔انہوں نے کہا کہ سرینگر سے پہلی شبانہ پرواز کی اڑان کے ساتھ نئی صبح کا آغاز ہوا ہے اور گو ائر کو ملک کے مختلف ہوائی اڈوں سے سرینگر ، جموں اور لیہہ تک زیادہ سے زیادہ روابط فراہم کرنے پر فخر ہے۔گو ائر سرینگر کے عوام اور یہاں آنے والے سیاحوں کو نقل و حرکت کے زیادہ سے زیادہ مواقع اور اپنے سفر کی منصوبہ بندی کی آزادی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ دلی، ممبئی اور دیگر بڑے ہوائی اڈوں تک ایک ہی دن میں واپسی کی سہولیات فراہم کرنے کی خواہش رکھتی ہے۔گو ائر مسافروں کو اپنے طیاروں میںمحفوظ اور بے جوڑ آن بورڈ تجربات فراہم کرنے کا سلسلہ جاری رکھے گی کیونکہ کمپنی تمام مقامات تک اپنی پروازوں میں حفاظت اور صاف صفائی کی اعلیٰ ترین سطح برقرار رکھتی ہے۔