کنگن//گوہر احمد راتھر ولد عبدالرحمان راتھر گاندربل میں ایک ریڈی میڈ دُکان پر بطور سیلز مین کام کرتا تھا۔گوہر احمد کا باپ پیشہ سے ایک مزدور ہے ۔مذکورہ نوجوان کے دو اور بھائی اور ایک بہن ہے ۔مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ گوہر احمد نے بارہویں جماعت کے بعد اس لئے تعلیم چھوڑدی تاکہ اپنے مزدور باپ کا سہارا بن سکے۔مگر بدقسمتی سے نہ تو گوہر احمد تعلیم مکمل کرسکا نہ ہی اپنے بات کا سہارا بن سکا۔مقامی لوگوں کے مطابق گوہر احمد ایک ملنسار اور ہردل عزیر نوجوان تھا جو ہر وقت دوسروں کی مدد کرنے میں لگا رہتا تھا۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ سوموار کو مزاحمتی قیادت کی طرف سے شوپیان ہلاکتوں کے خلاف پوری وادی میں ہڑتال تھی اور گوہر احمد بھی اس روز اپنے گھر میں تھا اور شام کے وقت جامع مسجد کے نزدیک یہ واقعہ پیش آیا۔