محمد تسکین
بانہال// پچھلے سال جولائی کے مہینے میں شدید بارشوں کیوجہ سے تحصیل اکڑال پوگل پرستان کے گوہالہ مالیگام کے گاوں کے اوپر ایک بڑی پسی گر ائی تھی جس کی وجہ سے بس سٹینڈ گوہالہ سمیت کئی دکانوں اور دیگرعوامی املاک کو نقصان پہنچا تھا جبکہ جامع مسجد گوہالہ اور مڈل سکول گوہالہ اس پسی کے ملبے کی زد میں آنے سے بال بال بچے تھے ۔گوہالہ مالیگام کے مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اس لینڈ سلائیڈنگ کے بعد وہاں ایک بہت بڑا پتھر لٹک رہا ہے جو کسی بھی وقت لڑھک کر نیچے گوہالہ مالیگام کی بستی میں تباہی مچا سکتا ہے اور اس خطرے کی وجہ سے عام لوگوں کی نیندیں حرام ہوگئی ہیں اور بارشوں میں بچوں کا سکول جانا بند کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ تعمیرات عامہ اور تحصیل و ضلع انتظامیہ کے افسران شاید کسی بڑے حادثے کا انتظار کر رہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ چودہ مہینے کا طویل عرصہ گزر جانے کے باوجود اس لٹکتے پتھر کا کوئی علاج نہیں کیا گیا ۔گوہالہ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ پسی گرنے کے بعد ایس ڈی ایم رامسو ،پی ایم جی ایس وائی اور محکمہ تعمیرات عامہ کے حکام نے علاقے کا دورہ کرکے لوگوں کو یقین دلایا تھا کہ وہ بستی کیلئے خطرہ بنے اس پتھر کو ہٹانے کے فوری اقدامات کرینگے لیکن ایک سال سے زائید کا عرصہ بیت جانے کے باوجود اس طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی ۔ گوہالہ مالیگام تحصیل اکڑال پوگل پرستان کے خوفزدہ لوگوں کا کہنا ہے کہ بارش کے دوران اس پتھر کے نیچے کی طرف کھسکنے کی صورت میں گوہالہ مالیگام کے دو محلوں کے دس پندرہ رہائشی مکانو ں، جامع مسجد اور مڈل سکول گوہالہ کو اس کی زد میں آنے کا خطرہ ہے۔اس سلسلے میں بات کرنے پر تحصیلدار پوگل پرستان ہیڈکواٹر اُکڑال ناصر جاوید نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ خطرہ بنے ہوئے اس پتھر کو بلاسٹنگ سے اڑانے کیلئے ڈپٹی کمشنر رام بن بصیر الحق چودھری کی طرف سے نیشنل ہائے وے اتھارٹی آف انڈیا کو ایک خط لکھ کر پتھر کو بلاسٹ کرنے کیلئے باردودی مواد اور تکنیکی گائیڈنس فراہم کرنے کیلئے کہا گیا تھا لیکن ابھی تک نیشنل ہائے وے اتھارٹی اف انڈیا کے رام بن میں مقیم حکام کی طرف سے کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے بھی کئی خط نیشنل ہائے وے اتھارٹی اف انڈیا کو بھیجے ہیں لیکن ابھی تک انہوں نے اس پتھر کو ہٹانے کیلئے کوئی جواب نہیں دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایکبار پھر ہائے وے حکام سے اس پتھر کو ہٹانے کیلئے بارودی مواد اور ٹیکنیکل سپورٹ فراہم کرنے کی کوشش کرینگے تاکہ پولیس اور انتظامیہ کی موجودگی میں خطرہ بنے اس پتھر کو بلاسٹنگ سے توڑ دیا جاسکے ۔