زاہد بشیر
گول//گول میں ہسپتال کی عمارت ایک قضیہ بن گیا ہے جس کے لئے مقامی سیاسی ، سماجی و عام شہریوں نے اس کی منتقلی پر نہایت ہی رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے احتجاج کیا ۔ تمام پارٹیوں و سماجی تنظیموں سے وابستہ لیڈران نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ گول سب ضلع ہسپتال کو عرصہ دراز سے ایک بہترین جگہ پر قائم ہے جہاں پر پرانے بزرگوں و لیڈران نے اسے قائم کیا اور آج تک پورے سب ڈویژن کے ساتھ ساتھ دوسرے علاقوں سے آنے والوں کو کوئی پریشان نہیں ہوئی جبکہ یہ ہسپتا ل خطہ پیر پنچال و چناب کو ملانی والی واحد شاہراہ کے بر لب ہے لیکن ایک دو سال سے اس کی عمارت کے لئے کچھ لوگ دوسرے مقامات پر جگہوں کو تعین کر رہے ہیں اور گزشتہ کئی روز سے یہ باتیں باز گشت کر رہی ہیں کہ اس کو دوسری جگہ منتقل کر رہے ہیں جو کافی تشویشناک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں پر ہسپتال ہے اسی مقام پر دوسری عمارت بھی بننی چاہئے تا کہ ہر ایک اس سے مستفید ہو سکے ۔ انہوں نے کہا کہ اس ہسپتال کے ساتھ ہی گزشتہ سال نئی عمارت کے لئے اراضی لی گئی اور اب یہ لوگ سرکاری اراضی ڈھونڈ رہے ہیں جو کہ ایک بہانہ ہے یہاں سے منتقلی پر ۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ اور سرکار کو اس کی طرف دھیان دینا چاہئے بالخصوص ایم ایل اے بانہال سجاد شاہین اس مسئلے کو یہاں آکر زمینی سطح کا جائزہ لے کر اس کو حل کریں کیونکہ یہ یہاں کا ایک بہت بڑا مسئلہ ہے اور اگر اس کو منتقل کرنے کی سازش رچی گئی تمام لوگ سڑکوں پر آ کر احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے ۔