زاہد بشیر
گول// جہاں دنیا ترقی کے نئے افق پر پہنچ رہی ہے، وہیں ضلع رام بن کی سب ڈویژن گول کا دور افتادہ گائوں ماسوا آج بھی سڑک جیسی بنیادی سہولت سے محروم ہے۔ ماسوا کو صدر مقام سے جوڑنے والی اند ماسوا سڑک، جو پی ایم جی ایس وائی کے تحت پندرہ سال قبل شروع کی گئی تھی، اب تک مکمل نہ ہو سکی۔ سڑک کی عدم تکمیل کی وجہ سے مقامی آبادی کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ مریضوں کو چارپائی پر ہسپتال پہنچانا معمول بن چکا ہے، اور سڑک کی عدم دستیابی کے باعث قیمتی جانوں کا نقصان ایک المیہ بن گیا ہے۔ ڈی ڈی سی ممبر سخی محمد چودھری نے بتایا کہ سڑک کی تعمیر میں سب سے بڑی رکاوٹ ایک زمیندار ہے، جس نے معاوضہ لینے کے باوجود سڑک کے بیچ اپنا مکان تعمیر کر لیا۔ متعلقہ محکمے نے زمیندار کو مکان ہٹانے اور نیا معاوضہ دینے کی یقین دہانی کرائی، لیکن زمیندار نے عدالت سے سٹے آرڈر لے کر تعمیر روک دی۔ سخی محمد کے مطابق، محکمہ سروے کے مطابق ہی سڑک کی تعمیر پر بضد ہے، جبکہ زمیندار اور محکمے کے مابین تنازعے کا خمیازہ مقامی لوگوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ گزشتہ سال مقامی لوگوں نے اپنی زمین دینے پر رضا مندی ظاہر کی تھی اور تعمیر کا آغاز بھی ہوا تھا، لیکن زمیندار کی دوبارہ مخالفت کے باعث کام رک گیا۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا ایک زمیندار کی ضد پوری بستی کو بنیادی سہولت سے محروم رکھے گی؟ عوام نے لیڈران اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس مسئلے کا متبادل حل نکالیں اور کسی دوسرے محکمے کے ذریعے اس علاقے کو سڑک سہولت فراہم کریں تاکہ یہاں کے لوگ آسانی سے زندگی گزار سکیں۔