زاہد بشیر
گول// زون گول کے گاگرہ ناید باس شیخ پورہ علاقہ میں قائم نیو ٹائپ پرائمری سکول گزشتہ14برسوں سے ایک کرایہ کے کمرے میں اپنا نظام چلا رہا ہے جس وجہ سے جہاں والدین اور بچے کافی پریشان ہیں وہیں اساتذہ بھی کافی مشکلات سے دوچار ہیں ۔ اگر چہ یہاں پر مقامی لوگوں نے سکول کی تعمیر کے لئے اراضی بھی دی تھی لیکن محکمہ کا کوئی بھی ذمہ دار یہاں اس اراضی کو دیکھنے تک نہیں جا رہا ہے ۔ مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ 14برسوں سے سکول مقامی شہری کے رہائشی مکان میں ایک کمرے میں چل رہا ہے اور یہاں پر اگر چہ طلباء کی تعداد بھی اچھی ہے اور تعلیم بھی بہتر ہے لیکن جگہ نہ ہونے کی وجہ سے یہاں کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ لوگوں نے کہا کہ سکول کی تعمیر کے لئے مقامی لوگوں نے اراضی بھی دی تھی لیکن یہاں کوئی بھی آفیسر اس اراضی کو دیکھنے کے لئے نہیں آیا ۔ انہوں نے کہا کہ 35سے زائد بچے اس سکول میں اس وقت زیر تعلیم ہیں اور یہاں پر دو اساتذہ بھی ہیں لیکن جگہ بہت ہی کم ہے ایک کمرے میں جہاں سکول کا سامان وغیرہ ہوتا ہے وہیں اسی ایک کمرے میں دوسرا سامان بھی ہوتا ہے اور یہاں پر کوئی بھی بیت الخلاء بھی نہیں ہے ۔ وہیں جس رہائشی مکان میں سکول چل رہا ہے اس مالک کو بھی 14سال سے اس کمرے کا کوئی کرایہ نہیں دیا جا رہا ہے اور ہر وقت دفتر کے چکر لگاتے ہوئے تھک گیا ہے ۔مقامی لوگوں نے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ سکول کی اراضی جو مقامی لوگوں نے دی ہے اس پر جلد از جلد سکول کی عمارت بنائی جائے اور مکان مالک کو کرایہ دیا جائے کیونکہ اس کا سارا دار و مدار مزدور ی پر ہے اور غریب شہری ہے ۔