زاہدبشیر
گول//تحصیل گول کے مکجی داڑم علاقے میں واقع دوسال قبل تعمیر ہوا پل، جو مقامی عوام کے لیے ایک اہم رابطہ کا ذریعہ تھا، اب خستہ حالی کی وجہ سے عوام کے لیے وبال جان بن چکا ہے۔ پل کی ایک طرف کی بنیاد گزشتہ سال شدید بارشوں کے دوران گر گئی تھی اور مقامی لوگوں نے پینے کے پائپوں کے اوپر سے لکڑی ونٹیج ڈالی لیکن یہ کسی بھی وقت جان لیواثابت ہوسکتا ہے اور اس پل چلنے والوں کے لیے بھی خطرناک ہو گیا ہے۔یہ پل کئی دیہات کے لوگوں کے لئے کافی کارگر تھا اور گول رام بن شاہراہ کے لئے واحد پیدل چلنے کے لئے ایک ذریعہ تھا ساتھ ساتھ اسی پل سے لوگ مال مویشی بھی جنگلات میں چرانے کے لئے کے جاتے ہیں ۔ مگر اب بنیاد کے گرنے کے بعد ان کی زندگی خطرے میں پڑ گئی ہے۔علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ کئی بار انتظامیہ کو پل کی خستہ حالی کے بارے میں مطلع کیا گیا، مگر تاحال کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ بارشوں کے موسم میں خطرہ مزید بڑھ گیا ہے، اور کسی بھی وقت کوئی بڑا حادثہ پیش آ سکتا ہے۔مقامی شہریوں کا کہنا ہے”یہ پل دوسال قبل بنایا گیا تھا اور ایک سال بعد ہی اس کی ایک طرف کی بنیاد گر گئی اور اب دوسری طرف بھی بنیاد گرنے کے قریب ہے اگر جلد از جلد اس پل کے دونوں طرف کوئی حفاظتی اقدامات نہ کئے لئے پھر پل گر جائے گا اور کروڑوں کا نقصان ہوسکتا ہے پھر آئندہ ایسا پل بنانا ناممکن ہے۔ اس سلسلے میں کشمیر عظمیٰ نے جب محکمہ تعمیرات عامہ کے اسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجنئیرسے بات کی تو انہوں نے کہا کہ پہلے بھی ایک دو مرتبہ اس پل کے لئے اسٹیمیٹ دیاتھا لیکن پیسہ نہیں آیا اور ایک دو دن کے اندر اندر دوبارہ اس کا اسٹمیٹ بھیجیں گے امید ہے اس بار پیسہ آئے کگا جلد اس پر تعمیری کام شروع کیاجائے گا۔عوام نے ضلع انتظامیہ، پی ڈبلیو ڈی، اور مقامی منتخب نمائندوں سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر اس پل کی مرمت کے لیے اقدام کریں تاکہ کسی انسانی جان کا ضیاع نہ ہو۔اگرچہ حکومت “بنیادی ڈھانچے کی ترقی” کے بلند و بانگ دعوے کر رہی ہے، مگر مکجی کے اس پل کی حالت زمینی حقائق سے پردہ چاک کر رہی ہے۔عوامی حلقوں نے ایل جی انتظامیہ اور ڈی سی رام بن مقامی ایم ایل اے سجاد شاہین سے اپیل کی ہے کہ وہ اس اہم مسئلے کا سنجیدگی سے نوٹس لیں اور فوری طور پر ایک ٹیم بھیج کر پل کا معائنہ کرا کے مرمت کا کام شروع کروائیں۔ بصورت دیگر عوام کو احتجاج کا راستہ اپنانا پڑ سکتا ہے۔