گول میں چوری کی ایک اور واردات سنار کی دکان سے لاکھوں کے زیورات چوری،لوگوں کی تشویش

 زاہد بشیر

گول//آئے روز گول میں چوریوں کی ورداتوں میں اضافہ ہی ہوتا جا رہا ہے جس وجہ سے عوام میں کافی تشویش پائی جا رہی ہے ۔ گزشتہ شب گول بازار میں چوروں نے محمد اقبال زوہد کی سنار کی دکان سے لاکھوں روپے کے زیورات اُڑا لئے ۔ بتایا جاتا ہے کہ چوروں نے تالا توڑا اور اندر لاکر میں سے مہنگے مہنگے زیورات اُڑا لئے۔محمد اقبال زوہد جو کہ اس دکان کا مالک ہے کا کہنا ہے کہ جب وہ صبح دکان کھولنے لگا تو وہاں پر اس نے تالا ہی غائب پایا اور جوں ہی شیٹر کھولا تو اندر دیکھا کہ جس لاکر میں زیورات ہوتا ہے وہ تمام مہنگے زیورات غائب تھے اور لاکر کھلا تھا ۔ اس سلسلے میں پولیس کو مطلع کیا جنہوں نے موقعہ پر آکر حالات کا جائزہ لیا اور کیس درج کر کے مزید تحقیقات شروع کر دی ہے ۔موجود لوگوں کا کہنا ہے کہ لگا تار چوریوں کی وارداتوں سے عوام کافی پریشان ہے اور اس طرح سے اب کوئی محفوظ نظر نہیں آ رہا ہے اور پولیس نے آج تک ان وارداتوں میں کوئی کلیدی رو ل ادا نہیں کیا ہے جس وجہ سے چوروں کو حوصلہ ملا ہے ۔ سول سوسائٹی گول کے تمام طبقہ جائے کے لوگوں نے لگا تار چوریوں کی وارداتوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ امسال چوری کی یہ چوتھی واردات ہے پہلے کواپریٹیو بنک اس کے بعد جموںو کشمیر بنک اور ایک دکان کو اور اب آج چوروں نے اس واردات کو انجام دیا ہے ۔ لوگوں نے کا کہ اس طرح کی لگا تارچوروں کی وجہ سے لوگوں میں کافی خوف پیدا ہوا ہے اور پولیس لگا تار ایف آئی آر درج تو کرتی آئی ہے لیکن ابھی تک کوئی کامیابی ہاتھ نہیں لگی ہے جس وجہ سے جو اعتماد عوام کا پولیس پر تھا وہ کمزور ہوتا جا رہا ہے ۔ لوگوں نے ایک بار پھر پولیس و مقامی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اس سلسلے میں تمام مشکوک لوگوں کے ساتھ ساتھ باریک بینی سے تحقیقات کی جائے تا کہ آئندہ کوئی بھی چوری کی واردات رونما نہ ہو سکے ۔