گول//گول میںآج ایم ایل اے اعجاز احمدخان نے عوامی دربارکاانعقادکیاجس میں ضلع و تحصیل سطح کے ملازمین نے شرکت کی۔ اس موقعہ پرایس ڈی ایم گول، ڈی ایس پی گول کے علاوہ دوسرے آفیسران بھی موجود تھے۔ دربارمیںگول وملحقہ جات علاقوںکے لوگوںنے بھرپورشرکت کی۔ دربارمیںلوگ تمام محکموںکی ناقص کارکردگی پر برس پڑے اورکہاکہ دوردراز علاقوںمیںبالخصوص محکمہ تعمیرات عامہ، پی ایم جی ایس وائی، بلاک ، صحت وتعلیم کی ناقص کارکردگی ہے۔ اس موقعہ پربلاک سنگلدان میںہوئی بے ضابطگیوںپربھی لوگوںنے تشویش کااظہارکیا۔ لوگوںنے پورے سب ڈویژن میںمحکمہ دیہی ترقی کی جانب سے مخصوص لوگوںکو کام دئے جانے پرتشویش کااظہارکیااورکہاکہ جس طرح سے محکمہ کوچند لوگوںنے اپنی دکان سمجھ رکھاہے اگر ایک شخص کوتیس تیس لاکھ کاکام دیاجاتاہے اس کاکیا مطلب ہے۔دربارمیں ہڑوگ چھپرن میں گول سنگلدان شاہراہ پر ایک پل تعمیر کرنے کامطالبہ کیا۔ اس موقعہ پر گریف اے ای ای کاکہناہے کہ فنڈس کی کمی کی وجہ سے وہ گول سنگلدان شاہراہ پرکام نہیںلگا پا رہے ہیںوہیں دوسری جانب جہاںگریف حکام نے معاوضے سے متعلق کہاکہ تمام اراضی مالکان کومعاوضہ دے دیاگیاہے وہیں لوگوںنے شکایت کی ہے کہ بہت سارے ایسے بھی لوگ ہیںجنہیں کوئی معاوضہ نہیںملاہے۔دربارمیںلوگوںنے ساولہ کوٹ پروجیکٹ کو دھرم کنڈ ،سنگلدان کے راستہ سے کام شروع کرنے کامطالبہ کیاہے کیوںکہ یہاںکے بیروزگاروںکوبھی کچھ فائدہ مل سکے۔دربارمیںپیس اینڈ ویلفیئر کمیٹی گول نے ایم ایل اے کوایک یاداشت پیش کی جس میںانہوںنے بہت سارے مسائل ابھارے۔ اس موقعہ پر وارڈبندیوںپر ذکرکرتے ہوئے پیس اینڈویلفیئر کمیٹی کے صدر نے کہاکہ ووٹوںکی برابری نہیںرکھی گئی ہے ایک وارڈمیں سو تو دوسرے میں دوسو رکھے گئے جو سراسر ناانصافی ہے۔انہوںنے کہاکہ ایک ہی شخص کو تیس لاکھ کاکام دیاگیا نریگاکے تحت اگر یہ کام بانٹا جاتا تو تیس لوگوںمیںتقسیم ہوتااور بہت سارے لوگ اس میںکام کرتے اور سڑکیںبنتی لیکن محکمہ دیہی ترقی نے ایسا نہیںکیاہے۔اس موقعہ پر لوگوںنے مہاکنڈ جبڑ روڈ کومکمل کرنے،مہاکنڈہسپتال کی عمارت کومکمل کرنے کابھی مطالبہ کیاہیْ محکمہ صحت عامہ نے اس موقعہ پرمہاکنڈ میںایک کروڈ چار لاکھ روپے کے منصوبوںپرکام شرو ع کرنے کوکہالیکن عوام نے کہاکہ ابھی تک کوئی کام شروع نہیںکیاگیا ۔ انہوںنے کہاکہ مرگوٹی تا مہاکنڈپائپ لائن مکمل طورپرسوکھی پڑی ہے جس کے جواب میںمحکمہ نے طوفانی بارشوںکی وجہ سے پائپیں اکھڑنے کوکہااورکہاکہ جلد اس لائن میںپانی چھوڑاجائے گا۔ لوگوںنے کہاکہ پورے سب ڈویژن میںپی ایم جی ایس وائی و پی ڈبلیوڈی کی تمام سڑکیںخستہ ہیںاور نا مکمل ہیںجس سے لوگوںکوکافی پریشانیوں سے دوچار ہوناپڑ رہا ہے ۔ وہیں ہارٹیکلچر، ایگریکلچر کی جانب سے دوردراز علاقوںمیںجانکاری کیمپ نا لگانے اورلوگوںکو اس سے کوئی فائدہ نہ پہنچنے کابھی لوگوںنے دربار میںالزام لگایا۔لوگوںنے اس موقعہ پر جبڑ پی ایم جی ایس وائی روڈ میںجلدازجلدمعاوضے کامطالبہ کیا۔ دربار میں لوگوںنے کہا کہ جو سنگلدان ، بلاک اور داڑم بلاکوںمیںایس بی ایم کی جانب سے بنائے گئے باتھ روموںمیں ابھی پیسہ نہیں ملا ہے۔ جبکہ اس موقعہ پر سنگلدان بی ڈی او لاجواب ہو گیا جس کا انہیں کافی خفت کا سامنا کرنا پڑا۔ بی ڈی او سنگلدان نے کہاکہ سال 16-17میں 13 لاکھ 98 ہزار روپے ایس بی ایم کے تحت آئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سنگلدان میں175کام ہوئے ہیں ۔ جن کی لاگت ایک کروڑ 68لاکھ روپے آئے جبکہ باقی کاموںکی لائبلٹی بھیجی گئی ہے۔ْ وہیں گول بلاک میں بھی کچھ اسی طرح کے معاملات اٹھائے گئے ۔ یہاں پر134 کاموںمیں سے85 کام مکمل ہوئے جن پرایک کروڑ49لاکھ روپے خرچ آیا ہے ۔ ایک کروڑ پانچ لاکھ کی لائبلٹی دی گئی جبکہ داڑم بلاک میں44میںسے صرف20کام مکمل ہوئے ہیں۔بی ڈی او گول نے کہاکہ ایس بی ایم کا جوں ہی پیسہ آئے گا تو عوام کو دیا جائے گا ۔ دربار میں محکمہ دیہی ترقی کی جانب سے دھ مجلس بلانے پر لوگوں نے سخت تشویش کااظہار کیا ہے کہ محکمہ نے دوردراز علاقوںمیں کہیں دھ مجلس نہیں بلائی ہے جبکہ ان مجلسوںمیں بنائے گئے پچھلے پلان سب رد کر دئے گئے اور من مرضی سے کام آئے ۔ لوگوںنے اس موقعہ پر یہ مطالبہ بھی اٹھایاہے کہ کریکشن کاپیسہ ایک سال سے نہیںآیا جبکہ ایک دومہینے کے اندر کریکشن آتی ہے اس کے علاوہ کئی لوگوںکا سیمنٹ بھی بلاک کی طرف بقایا ہے جووہ نہیںدیتے ہیں۔اس موقعہ پر لوگوں نے سنگلدان میں ریلوے کمپنیوں جن میں پٹیل انجینئرنگ کمپنی کی جانب سے مخصو ص لوگوں کو کمپنی میں بھرتی کرنے کاالزام لگایا ۔لوگوںنے کہا کہ نوٹس صرف کاغذی دکھاوے کے لئے نکلتی ہے اور جن لوگوں کو ان کمپنیوںنے لگانے ہوتے ہیں ان کے لئے پہلے ہی ٹھیکیدار مقرر کئے گئے ہوتے ہیں۔ دربار میںاعجاز احمد خان نے تمام لوگوںکے مسائل سنے اور انہیں یقین دلایا کہ وہ ان کو حل کریں گے اور کچھ مسائل موقعہ پر ہی موجود آفیسران کے ساتھ اٹھایا گیا جنہیں جلد مکمل کرنے کوکہاگیا۔اس موقعہ پر محکمہ امورصارفین و عوامی تقسیم کا ری محکمہ کی جانب سے ایم ایم اسکیم کے تحت اضافی کوٹے نہیں دئے جانے پرلوگوںنے کہاکہ اگر چہ اوپر سے کوٹاآتاہے لیکن یہاںزمینی سطح پر نہیںدیاجاتاہے اور کئی جگہوںپردیتے ہیںاور کئی لوگوںکواپنا راشن بھی نہیںملاہے۔ اس موقعہ پرراشن کارڈوںمیںغلطیوںاور اندراج پربھی لوگوںنے کہاکہ کئی مہینوںسے کریکشن فارم بھرے ہیںلیکن ابھی تک ٹھیک نہیںہورہے ہیں۔اس موقعہ پر انڈور اسٹیڈیم کے لئے اعجاز احمد خان نے کہاکہ اس کے لئے موئلہ علاقہ میں تعمیر کے لئے چار کروڑ روپے آئے ہیں اور جلد اس پر کام شروع کیا جائے گا۔دربار کے بعد اعجاز احمد خان نے انڈور اسٹیڈیم کی جگہ کا معائینہ کیا جہاںان کے ہمراہ ایس ڈی ایم ، ڈی ایس پی و دوسرے آفیسران بھی موجود تھے ۔