زاہد بشیر
گول//گول سب ڈویژن کو جموںو کشمیر کے باقی حصوں کے ساتھ ملانے والی واحد شاہراہ آج خستہ حالی کا شکار ہو چکی ہے جس وجہ سے اس پر سفر کرنا آج کے اس جدیددور میں بھی مشکل بن چکا ہے وہیں کئی جگہوں پر نا جائز تجاوزات کی وجہ سے عام لوگوں کو بھی کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ اس سلسلے میں سنگلدان کے مقام پر لوگوں نے ایک زور دار احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ جلد از جلد اس سڑک کی حالت کو بہتر بنایا جائے اور جہاں جہاں پر بھی نا جائز تجاوزات کھڑی کی گئی ہیں اُن کو جلد از جلد ہٹایا جائے تا کہ سڑک کشادہ ہو سکے ۔ احتجاج کے دوران لوگوں نے کہا کہ گول سب ڈویژن کے ساتھ ہمیشہ سیاسی استحصال ہوا ہے اور تعمیر و ترقی کے نام پر عوام سے وو ٹ مانگے گئے لیکن زمینی سطح کی حالت دگر گوں ہے ۔انہوں نے کہا کہ اٹھارہ سال ہم اعجاز احمد خان کو ووٹ دیتے رہے اور بعد میں ڈاکٹر شمشادہ شان کو بھی ڈی ڈی سی چیر پرسن بنایا لیکن کسی لیڈر نے عوامی بہتری کے لئے کام نہیں کیا بلکہ ربن کاٹتے رہے ۔مظاہرین نے کہا کہ گول رام بن شاہراہ پر کئی ایسے مقامات ہیں جہاں بارشوں کے دوران سفرکرنا مشکل بن چکا ہے جس میں کنگا ، چھپرن وغیرہ شامل ہے ۔انہوں نے کہا کہ چھپرن کے مقام پر ایک پل کی تعمیر کے لئے وٹس اپ اور ٹویٹ پر کافی ٹویٹ کئے گئے لیکن کچھ نہیں ہو رہا ہے یہ اب صرف وٹس اپ اور ٹویٹر کی سیاست بن چکی ہے ۔احتجاجی مظاہرین نے کہا کہ سنگلدان کے کئی مقامات پر لوگوں کا معاوضہ التواء میں پڑا ہوا ہے اور لوگوں نے روڈ کو کئی مقامات پر بند کر رکھا ہے ۔انہوں نے ایس ڈی ایم گول سے مطالبہ کیا کہ وہ ان مقامات پرجائزہ لیں اور جلد از جلد ان لوگوں کو معاوضہ دیا جائے اور جہاں جہاں پر بھی غیر قانونی طو رپر نا جائز قبضہ لوگوں نے اس سڑک پر کیا ہے اس کو ہٹایا جائے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔