زاہد بشیر
گول// گول سب ڈویژن میں گاڑیوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے ۔ و ہ بھی زمانہ تھا جب گول میں جموں سے ایک بس آیا کرتی تھی اور ایک جایا کرتی تھی یعنی یہا ں پر ایک بس کھڑا ہوا کرتی تھی جسے بس اسٹینڈ کہا جاتا تھا لیکن بدلتے زمانے کے ساتھ ساتھ یہاں پر گاڑیو ں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوتا گیا اور یہا ں پر گول کے پہلے ایم ایل اے نے ایک اراضی بس اسٹینڈ کے لئے خریدی جس کی نقل محکمہ دیہی ترقی کے پاس تھی جس کا رقبہ پانچ کنال سے زائد تھا ۔ گاڑیوں کی اتنی زیادہ تعداد نہیں تھی گول بھی ایک تحصیل ہی تھا اور یہاں پر اتنی ضرورت نہیں پڑی کہ ایم ایل اے کی جانب سے خریدے گئے بس اسٹینڈ کو بھر پور استعمال میں لایا جا سکے لیکن جوں جوں اس کی محسوس ہوئی لیکن تب تک اس پر کافی زیادہ نا جائز قبضہ بھی ہوا تھا اور چند سال قبل جب یہا ں اس کا مسئلہ اٹھا تو اس کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس کی نگرانی اُس وقت کے ایس ڈ ی ایم غیاث الحق کر رہے تھے ، ایک دن محکمہ مال نے با ضاطہ طر پر یہاں اس بس اسٹینڈ کی پیمائش کی اور محکمہ نے پایا کہ اس جو بس اسٹینڈ کی اراضی ہے وہ بہت سکڑ گئی ہے اور نا معلوم وجوہات کی بناء پر اس کام کو ادھوورا چھوڑا گیا ۔ اور اس دوران ڈی ڈی سی الیکشن کے نتائج کے دورا ن ایک جم غفیر سے خطاب کرتے ہوئے ڈی ڈی سی چیئر پرسن ڈاکٹر شمشادہ شان نے گول میں بس اسٹینڈ کا وعدہ کیا تھا لیکن وہ وعدہ ابھی تک وفا نہیں ہوا ۔ ایک روز ڈی ڈی سی چیر پرسن کی نگرانی میں ایک جے سی بی مشین کے ذریعے سے ایک شہری کی اراضی میں کام کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ گول کے بس اسٹینڈ کے لئے اراضی ہے اور جلد بس اسٹینڈ تعمیر ہو گا لیکن ابھی تک وہ بس اسٹینڈ بھی نہیں بنا اور نہ ہی پرانے بس اسٹینڈ پر نا جائز قبضہ ہٹایا گیا ۔ آئے روز گول بازار میں جہاں عام لوگ گاڑیوں کو بیچ بازار میں کھڑا کر نے پر مجبور ہیں وہیں دکانداروں کی دکانوں کے سامنے گاڑی کھڑا کرنا لڑائی جھگڑے کی صورت اختیار کر لیتی ہے ۔ وہیں جو بھی ٹرانسپورٹر ہیں وہ بھی گول ہسپتال سے لے کر کورٹ بلڈنک تک گاڑیوں کو سڑکوں میں کھڑا کرنے پر مجبور ہیں ۔ جس وجہ سے عام لوگوں کو گول میں آنے جانے بالخصوص صبح سکولی کھلنے و چھٹی کے وقت یہاں پرکافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ ضرورت ا س بات کی ہے کہ انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ گاڑیوں کو یہاں پر موجود نجی پارک میں کھڑا کرنے کے احکامات صادر کریں اور عدالت عالیہ کی جانب سے حکم نامے کو عملاتے ہوئے کسی بھی گاڑی کو سڑک پر کھڑا نہ ہونے دیں تا کہ گول بازار میں عام لوگوں کو آنے جانے میں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔