زاہد بشیر
گول//پنچایت گول واارڈ نمبر4میں خواتین نے خالی برتن لے کر احتجاج کرتے ہوئے محکمہ جل شکتی پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ یہاں پر چند گھروں کے لئے محکمہ نے حوض بنایا ہے جبکہ پوری بستی پانی کی بوند بوند کے لئے ترس رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر چہ یہاں پرنئی پائپیں بھی بچھائی گئیں لیکن ان میں پانی نہیں ہے ۔ خواتین نے کہا کہ چھ ما ہ سے یہاں چشموں سے پانی لاتے ہیں انسانوں کے ساتھ ساتھ مال مویشی کے بھی پانی نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی محکمہ سے بات کرتے ہیں کہ پانی نہیں تو جواب ملتا ہے کہ کیا ہم آپ لوگوں کے لئے گھروں سے پانی لائیں گے پھر آپ کو دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ حوض خالی پڑا ہوا ہے یہاں ہم چھ ماہ سے پانی کے لئے ترس رہے ہیں ۔خواتین کہا کہ ہم چشموں سے پانی لاتے ہیں اور مال مویشی کے لئے بھی چشموں پر ہی سے لانا پڑتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں خشک سالی ہے چشمے بھی سوکھنے پر آئے ہیں لیکن گول میں بہت پانی ہے اگر دیگر بستیوں کے لئے محکمہ کے پاس پانی ہے تو اس بستی کے لئے کیوں پانی نہیں ہے ۔ اگر پانی کا صحیح ڈھنگ سے استعمال کیا جائے اور اس کو صحیح طریقے سے لوگوں میں تقسیم کیا جائے تو عوام کو کسی بھی قسم کی قلت کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا ۔ مقامی لوگوں نے کہا کہ اگر جلد از جلد یہاں پر پانی کا بندو بست نہیں کیاگیا تو ہم محکمہ جل شکتی کے دفتر پر جا کر احتجاج کریں گے ۔