کپوارہ//کپوارہ قصبہ سے تین کلو میٹر دور گوشی میں دوشیزہ کو اغوا کرنے کے بعد قتل کیا گیا جس کیو جہ سے علاقہ میں کہرام مچ گیا ۔کپوارہ پولیس نے فوری طور معاملہ کی نسبت اس میں ملو ث ملزم کو گرفتار کر کے سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا ۔سر مرگ راجواڑ ہندوارہ سے تعلق رکھنے والا الطاف احمد ملک ولد محمد دلا ور ملک کئی مہینو ں سے مزدور ی کر رہا تھا اور شام کے وقت رات گزار نے کے لئے گوشی کے بشیر احمد بٹ کے گھر میں ٹھہرتا تھا۔ بتا یا جاتا ہے کہ الطاف احمد ملک نے بشیر احمد بٹ کی بیٹی گلشن بانو کو شادی کرنے کیلئے مسلسل دبائو ڈالا تاہم وہ کامیاب نہیں ہوا۔ہفتہ کو گلشن کپوارہ کسی کام سے گئی ،جہا ںالطاف نے اس کو اغوا کرنے کے بعد کسی نا معلوم مقا م کی طرف لیا ۔لواحقین کا کہنا ہے کہ انہو ں نے گلشن کی گمشدگی کے حوالے سے پولیس تھانہ کپوارہ میں رپورٹ درج کی اورگلشن کو ڈھونڈ نکالنے کے لئے ہفتہ کی رات گئے دیر تک کوشش کی لیکن اس کا کوئی اتہ پتہ نہیں چل سکا۔اتوار کی صبح علاقہ میں اس وقت کہرام مچ گیا جب بشیر احمد بٹ کی لڑکی گلشن کی لاش کو وگہ بل علاقہ سے بر آ مد کیا گیا ۔اس سلسلے میںکپوارہ پولیس نے فوری طور معاملہ کی نسبت تحقیقات شروع کی اور چند ہی گھنٹو ں کے بعد اغوا کار الطاف احمد ملک کو ڈرامائی انداز میں گرفتار کر کے سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا ۔پولیس تھانہ کپوارہ نے معاملہ کی نسبت ایک کیس زیر ایف ا ٓئی آ ر نمبر 306/2017US,302,366RPCدرج کر کے تحقیقات شروع کی ۔ایس ایس پی کپوارہ شمشیر حسین نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ پولیس نے گلشن کے موبائل نمبر سے یہ جانکاری حاصل کی کہ اس کا رابطہ کس کے ساتھ تھا جس کے بعد پولیس کو پتہ چلا کہ الطاف کو مزکورہ لڑکی کے ساتھ کافی عرصہ سے رابطہ تھا ۔ایس ایس پی نے کہا کہ پولیس نے کچھ ہی گھنٹوں میں الطاف کو گرفتار کیا اور دوران تفتیش انہو ں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ انہو ں نے گلشن کو کپوارہ قصبہ سے اغوا کر کے ڈھامہ کے جنگلات میں جسمانی اذیتیں پہنچا کر قتل کیا ۔پولیس نے مقتولہ کا پو سٹ مارٹم کر کے لاش لواحقین کے حوالے کی ۔