جموں//جموں یونیورسٹی کی81 ویں یونیورسٹی کونسل کے اجلاس کی راج بھون سرینگر میں صدارت کرتے ہوئے گورنر این این ووہرا جو کہ یونیورسٹی کے چانسلر بھی ہیں، نے اختراعی نوعیت کے پروجیکٹ متعارف کرنے اور ایساطر زعمل اپنانے پر زور دیا جس کے تحت ریاست کے لوگوں کو درپیش مسائل کا ازالہ ممکن بنایا جاسکے ۔گورنر نے وائس چانسلر کو رورل ٹیکنالوجی ایکشن گرؤپ سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کرنے کی ہدایت دی، جس کو ملک کے تمام آئی آئی ٹیز اور انسٹی چیوٹ آف سائنس بنگلور کی مشاورت حاصل ہے۔ اجلاس میں وزیر تعلیم نعیم اختر نے بھی شرکت کی۔یونیورسٹی میں جاری تحقیقی پروجیکٹوں کا جائزہ لیتے ہوئے گورنر نے گراؤنڈ واٹر انالسز اور ٹھوس کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے پر معیاری تحقیق کرنے کی ضرورت پر زور دیا تا کہ ماحولیات میں پھیل رہی آلودگی پر قابو پایا جاسکے۔جموں یونیورسٹی کی جانب سے کرائے جانے جانے والے قلیل مدتی و وکیشنل کورسز کا جائیزہ لیتے ہوئے چانسلر نے یہ کورس پاس کرنے والے اُمیدواروں کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کی ہدایت دی تا کہ اُن کے روز گار کے حوالے سے جانکاری حاصل کی جاسکے۔ گورنر نے تحقیقاتی سرگرمیوں میں مزید بہتری لانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ زیادہ سے زیادہ پی ایچ ڈی سکالروں کی جاری تحقیقاتی پروجیکٹوں میں شمولیت یقینی بنائی جانی چاہئے۔چانسلر نے طالب علموں خصوصاً طالبات کے لئے یونیورسٹی کیمپس کے اندر معیاد بند طریقہ پر اضافی رہایشی سہولیات تعمیر کرنے کی ہدایت دی۔چانسلر اور وزیر نے بڑھتے جاب مارکیٹ کی مانگوں کے تعلق سے جاری پروگراموں کا از سر نو جائیزہ لینے کی ضرورت محسوس کی۔ چانسلر نے جموں یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر آر ڈی شرما اور کشمیر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر خورشید اندرابی کو ہدایت دی کہ وہ اس کو ایک معمول بنائیں تا کہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ یونیورسٹی میں پڑھائے جانے والے جن کورسوں کی جاب مارکیٹ کے تعلق سے کوئی اہمیت نہیں ہے، اُن کو بند کیا جائے۔گورنر اور وزیر نے یونیورسٹیوں پر زور دیا کہ وہ بیرونی ماہرین کی خدمات حاصل کر کے یونیورسٹیوں کی اندرونی کارکردگی کا جائیزہ لیتے رہیں تا کہ موجودہ شعبوں میں مطلوب تبدیلیوں کی نشاندہی کی جاسکے۔گورنر نے وائس چانسلر سے یونیورسٹی میں پورا سال صحت و صفائی کا خاص خیال رکھنے اور عملے و طالب علموں میں اس حوالے سے جانکاری عام کرنے کے لئے اقدامات کرنے کی تلقین کی ۔کونسل نے یونیورسٹیوں کے آف سائٹ کیمپس کی کارکردگی پر تبادلہ خیال کیا اور وائس چانسلر کو ان کی تدریسی سرگرمیوں کا جائیزہ لینے کی ہدایت دی۔وزیر تعلیم نے تمام کیمپسوں میں تدریسی اور تحقیقی سرگرمیوں کے معیار میں مزید بہتر ی لانے کے لئے تجربہ کار اور تعلیم یافتہ فکلٹی کی خدمات حاصل کرنے کی تجویز پیش کی۔کونسل نے دونوں وائس چانسلروں کو کاپی رائٹ کے غیر قانونی استعمال پر روک لگانے کے لئے لیکچروں کا انعقاد کرنے اور یونیورسٹیوں میں تحقیق کا معیار بلند کرنے کے بارے میں سکالروں کو جانکاری فراہم کرنے کی ہدایت دی۔کونسل نے ڈیپارٹمنٹ آف فیزیکس اینڈ الیکٹرانکس سے ڈیپارٹمنٹ آف الیکٹرانکس سے الگ کرنے اور بورڈ آف سپورٹس اینڈ یوتھ ویلفیئر کو تقسیم کر کے بورڈ فار سپورٹس اینڈ سٹوڈنٹس ویلفیئر اور یونیورسٹی میں ڈین پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کی اسامی معرض وجودمیں لانے کو منظوری دی۔یونیورسٹی کی حصولیابیوں کا خاکہ پیش کرتے ہوئے وائس چانسلر نے کہا کہ تدریسی عمل کو مزید بہتر بنانے اور طالب علموں کو مزید مواقعے فراہم کرنے کے لئے اوپن کورسز متعارف کئے گئے ہیں۔جموں یونیورسٹی سے منسلک ڈگری کالجوں میں2016-17 کے تدریسی سال سے انڈر گریجویٹ سطح پر چوائس بیسڈ کریڈیٹ سسٹم متعارف کیا گیا ہے۔وائس چانسلر نے جانکاری دی کہ کونسل کی اپریل2016 میں منعقد ہوئی میٹنگ سے اب تک یونیورسٹی کے مختلف شعبوں کے حق میں 1.96 کروڑ روپے کے پانچ نئے تحقیقی پروجیکٹ منظور کئے گئے ہیں۔اجلاس میں ڈائریکٹر آئی آئی ایم کے پروفیسر ونائشل گوتم، ڈائریکٹر انڈین انسٹی چیوٹ آف سائنس ایجوکیشن اینڈ ریسرچ بھوپال پروفیسر وی کے سنگھ، فائنانشل کمشنر منصوبہ بندی و ترقی بی بی ویاس، گورنر کے پرنسپل سیکرٹری پی کے تریپاٹھی، کشمیر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر خورشید اقبال، اعلیٰ تعلیم محکمہ کے کمشنر سیکرٹری اصغر حسن سامون، ڈائریکٹر جنرل بجٹس ڈاکٹر اسحاق وانی، جموں یونیورسٹی کے رجسٹرار و ڈِین بزنس سٹیڈیز پروفیسر کیشو شرما، جموں یونیورسٹی ٹیچرس ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر کے ایس چاڑک اور کالج ٹیچرس ایسوسی ایشن جموں وِنگ کے صدر ڈاکٹر سنجے ورما بھی موجود تھے۔