جموں/ گورنر این این ووہرا جو یونیورسٹی آف جموں کے چانسلر بھی ہیں نے ’’ نیشنل کانفرنس آن فنگل بائیو لاجی :ریسنٹ ٹرنڈس اینڈ فیوچر پراسپکٹس ‘‘ اور مائیکولاجیکل سوسائٹی آف انڈیا( ایم ایس آئی ) کی 44 ویں سالانہ میٹنگ کا افتتاح کیا۔ گورنر نے یونیورسٹی آف جموں اور ایم ایس آئی کے منتظمین کو کانفرنس کے انعقاد کیلئے مبارک باد دی۔انہوںنے سائنسدانوں پر زور دیا کہ وہ ریاست جموں وکشمیر میںدستیاب مائیکو لاجیکل ڈائی ورسٹی کو فروغ دینے کے اقدامات کریں۔گورنر نے کہا کہ جے اینڈ کے میں مائیکوفوڈس کے مختلف اقسام کو اُگانے کے لئے مفید ماحول موجود ہے خاص طورپر مشروم اُگانے میں ریاست کی آب و ہوا بہت موثر ثابت ہوئی ہے ۔انہوں نے یونیورسٹی کے سائنسدانوں اور محققین پر زور دیا کہ وہ سٹیٹ ایگریکلچر ل یونیورسٹیوں کے ساتھ اشتراک کر کے بڑھانے پیمانے پر مشروم کی کاشت کو یقینی بنائیں تاکہ کسانوں کے لئے یہ منافع بخش تجارت ثابت ہو ۔سابق ڈائریکٹر ریسرچ ہریانہ ایگلریکلچر یونیورسٹی حسارپروفیسر بی ایل جلالی کے استقبالیہ خطبے کا ذکر کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ ہمیں قومی اور بین الاقوامی سطح پر بیجوں اور پودوں کے نئے اقسام پیدا کرنے کی طرف توجہ دینی چاہیئے۔گورنر نے پروفیسر سی منوہا راچرے کو لائف ٹائم ایچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا اور انہیں مائیکو لاجی کے میدان میں قابل فخر کام انجام دینے پر مبارک باد دی۔وائس چانسلر یونیورسٹی جموں پروفیسر آر ڈی شرما ، ڈاکٹر ایس کے دیش مکھ اور گیتا سمبلی نے کانفرنس سے خطاب کیا۔