نوشہرہ//مناور دریا میں نہاتے ہوئے ایک نوجوان پانی میں غرقآب ہونے سے لقمہ اجل بن گیا ۔ پولیس کا لاش کا پوسٹ مارٹم کرنے کے بعد اسے آخری رسومات کی ادائیگی کیلئے لواحقین کے سپرد کردیاہے ۔جمعرات بعد سہ پہر تین بجے مینڈھر کے گورسائی گائوںسے پانچ نوجوان ٹاٹاسومو زیر نمبر JK02BH-7428پرسوار ہوکر جموں کی طرف جارہے تھے کہ قومی شاہراہ پر واقع ڈلیاں گائوں کے پاس گاڑی کوروک کر مناور دریا میں نہانے لگ گئے ۔ ان میںسے ایک نوجوان مدثر آزاد عمر انتیس سال ولد محمد حسین ساکن گورسائی سرنکوٹ نہاتے ہوئے گہرے پانی میں چلاگیا جس سے اس کی موت واقع ہوئی ۔ اس کی لاش کو دیگر ساتھیوں اور مقامی گائوں کے لوگوں نے ایک گھنٹے کی تلاش کے بعد نکالا۔ پولیس نے لاش کو اپنی تحویل میںلیکر اس کا پوسٹ مارٹم کرایااور پھر اسے لواحقین کے سپرد کردیا ۔ اس سلسلے میں دفعہ 174کے تحت کیس درج کرکے تحقیقات شروع کردی گئی ہے ۔ پولیس نے گاڑی کے ڈرائیور اور دیگر ساتھیوں کے بیانات قلمبند کرلئے ہیں ۔دریں اثناء سابق وزیر و پی ڈی پی سینئرلیڈر سردار رفیق حسین خان نے اس واقعہ پر شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے پولیس سے غیر جانبدار انہ تحقیقات کا مطالبہ کیاہے ۔ رفیق خان نے غمزدہ کنبہ کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ایک نوجوان کی موت بہت بڑا صدمہ ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پولیس اس معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرے اور یہ دیکھاجائے کہ نوجوان کی موت کی اصل وجہ کیارہی ہے ۔