حسین محتشم
پونچھ// سرحدی ضلع پونچھ کی تحصیل مینڈھر کے گورسائی علاقے میں گرمیوں کے آغاز کے ساتھ ہی پانی کی شدید قلت نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ قدرتی چشمے سوکھ جانے اور حکومتی عدم توجہی کے سبب مقامی لوگ پانی کے حصول کے لئے کئی کلومیٹر کا سفر طے کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ہر سال گرمیوں میں پانی کی قلت کا سامنا کرنا ان کا مقدر بن چکا ہے، لیکن اس بار صورتحال مزید سنگین ہو گئی ہے۔ گاؤں کے قدرتی چشمے جو ماضی میں پانی کی ضروریات کو پورا کرتے تھے، اب بالکل خشک ہو چکے ہیں یا ان میں پانی نہ ہونے کے برابر ہے۔مقامی باشندوں نے انتظامیہ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پانی کی قلت کو دور کرنے کے لیے نہ تو کوئی مستقل منصوبہ بندی کی گئی ہے اور نہ ہی زمینی سطح پر کوئی عملی اقدامات دیکھنے کو ملے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ صرف منصوبوں کی منظوری کافی نہیں، جب تک ان پر زمین پر عمل درآمد نہ ہو۔گورسائی کے ایک بزرگ شہری عبدالرشید خان نے بتایا کہ ’ہم اپنے گھروں تک پانی گھڑوں میں بھر کر سروں پر اٹھا کر لاتے ہیں۔ کبھی کبھار نجی ٹینکروں سے پانی خریدنا پڑتا ہے، جو عام دیہی شہریوں کے لئے ایک اضافی مالی بوجھ ہے‘‘۔علاقے کے نوجوانوں نے بھی انتظامیہ کی غفلت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ’’ہمارا گاؤں آج بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔ ہینڈ پمپ اور بورویل لگوانے کے لئے کئی بار محکمہ جل شکتی اور دیگر متعلقہ حکام کو درخواستیں دی گئیں، مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی‘‘۔خواتین نے شکایت کی کہ پانی لانے کی ذمہ داری زیادہ تر ان پر آتی ہے، جس کی وجہ سے ان کے گھریلو کام کاج اور بچوں کی دیکھ بھال متاثر ہو رہی ہے۔ کئی خواتین نے بتایا کہ صبح کے وقت پانی بھرنے کے لئے کئی گھنٹے لائن میں لگنا پڑتا ہے اور بعض اوقات خالی ہاتھ واپس آنا پڑتا ہے۔علاقے کے سماجی کارکنوں نے بتایا کہ ’’سرکاری فائلوں میں گاؤں کے لئے واٹر سپلائی اسکیموں کی منظوری دی گئی ہے، مگر عملی طور پر یہاں کچھ بھی نہیں بدلا۔ اگر فوری طور پر کوئی متبادل انتظام نہ کیا گیا تو گرمیوں کے عروج پر یہاں ایک انسانی بحران پیدا ہو سکتا ہے‘‘۔عوام کا مطالبہ ہے کہ ضلع انتظامیہ جلد از جلد گورسائی اور اس کے آس پاس کے دیہات میں ہینڈ پمپ اور بورویل نصب کرے تاکہ پانی کی قلت پر قابو پایا جا سکے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر انتظامیہ نے ان کے مطالبات پر فوری کارروائی نہ کی تو وہ سڑکوں پر احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔لوگوں نے ریاستی حکومت اور ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ سے اپیل کی ہے کہ وہ ذاتی مداخلت کرتے ہوئے گاؤں کے لوگوں کو پانی کی سہولت فراہم کرائیں تاکہ ان کی زندگی معمول پر آ سکے اور انہیں مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔