سرینگر// سرکار کی جانب سے دی جانے والی مفت سہولیات کی عدم فراہمی کے خلاف گوجر بکروال ہوسٹلوں میں زیر تعلیم طلباء نے تنگ آکر سرینگر کی پرس کالونی میں احتجاجی مظاہرے کئے ۔احتجاج کرنے والے طلاب کا کہنا تھا کہ گوجر بکروال طلباء کے تعلیمی میعار کو بہتر بنانے کے لئے چند سال قبل عمل میں لائے گئے گوجر بکروال ہوسٹلوں میں رواں تعلیمی سال گزر جانے کے باوجودبھی انہیں وردی،کتابیں ،وظیفے کے علاوہ دیگر اہم سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے جس کے سبب وہ سخت مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں ۔احتجاج کر رہے طلباء نے ہاتھوں میں بینر اور پلے کارڑ اٹھا رکھے تھے جن پر سرکار مخالف نعرے درج تھے ۔ طلباء نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ سرکار غریب گھرانوں سے تعلق رکھنے والے طلباء کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ دو سال پہلے تک انہیں ہوسٹلوں میں تما م طرح کی بہتر سہولیات فراہم کی جاتی تھی تاہم گذشتہ دو برسوں سے گوجر بکروال ہوسٹل براے نام چل رہے ہیں ۔طلباء کا کہنا تھا کہ جب ہم اور ہمارے والدین ہوسٹل انتظامیہ سے وجہ دریافت کر تے ہیں تو انہیں کہا جاتا ہے کہ اُن کے پاس فنڈس ہی دستیاب نہیں ہیں ۔احتجاج کرنے والے طلباء نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اگر سرکار نے تمام تعلیمی اداروں سے فوجی انخلا کیا ہے تاہم ضلع پلوامہ میں موجود گوجر بکروال ہوسٹک کی دو عمارتیں گزشتہ 27سال سے سی آر پی ایف کی زیر تحویل ہیں ۔ انہوں نے ریاست کے وزیر اعلی محبوبہ مفتی سے ذاتی مداخلت کی اپیل کی ہے ۔