عظمیٰ نیوز سروس
جموں// جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات سے پہلے، درج فہرست قبائل کی نمائندگی کرنے والے ایک گروپ نے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ان کے لیے9 مخصوص نشستوں پر مرکز سے وضاحت طلب کی ہے، اس فہرست میں اس سال کے اوائل میں مزید چار گروپوں کو شامل کیا گیا ہے۔ آل جموں و کشمیر گوجر بکروال آرگنائزیشن کوآرڈینیشن کمیٹی نے کہا کہ9 سیٹوں کی ریزرویشن 1989 ، 1991 اور 2022 کی حد بندی کمیشن کی رپورٹ اور 2011 کی مردم شماری کے مطابق درجن بھر کمیونٹیز کے لیے ایس ٹی قرار دیا گیا ہے۔کمیٹی کے چیئرمین محمد انور چودھری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے 18 ستمبر سے شروع ہونے والے تین مرحلوں میں ہونے والے انتخابات کے اعلان کے بعد ایس ٹی کمیونٹیز میں کنفیوژن پائی جا رہی ہے، جس میں نئی شامل ہونے والی ایس ٹی کمیونٹیز کے کچھ لیڈروں نے ایس ٹی کی مخصوص نشستوں سے الیکشن لڑنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا”ہم چاہتے ہیں کہ حکومت جلد از جلد ایک وضاحت کے ساتھ سامنے آئے،ہمارا پختہ یقین ہے کہ صرف ST-I کے طور پر درجہ بندی ST گروپ ہی جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں مخصوص ST سیٹوں پر لڑنے کے اہل ہیں،” ۔چودھری نے کہا کہ ذیلی درجہ بندی جموں و کشمیر حکومت کے ذریعہ نافذ کی گئی تھی، نئے داخل ہونے والے گروپوں کو اضافی 10 فیصد ریزرویشن کے ساتھ ST-II کے طور پر درجہ بندی کیا گیا تھا۔ST-I گروپ میں 12 قبائل شامل ہیں جنہیں 1989 اور 1991 میں ST قرار دیا گیا تھا جبکہ ST-II میں نئے داخل ہونے والے گروپ شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ نو مخصوص حلقے جو ST-I کے لیے مختص تھے، اس لیے انہیں صرف ST-I گروپوں کے لیے ہی رہنا چاہیے تاکہ ان کی صحیح نمائندگی کو یقینی بنایا جا سکے۔