جموں//دہائیوں سے رہائش پذیر گوجربکروال خانہ بدوش کنبوں کوجنگلات سے جبری طوربے دخل کرنے اورانہیں انتظامیہ وشرپسندوں کی جانب سے ہراساں کئے جانے کے خلاف مسلمانان جموں نے نمازجمعہ کے بعدجامع مسجدپل توی کے باہراحتجاجی مظاہرہ کیااورحکومت سے لال سنگھ کومحکمہ جنگلات کی وزارت واپس لینے ،چندروزوزیرجنگلات کی رہائش گاہ کے باہراحتجاج کرنے کی پاداش میں 7گوجرسماجی کارکنان کے خلاف گاندھی نگرتھانے میں درج ایف آئی آر کوکالعدم کرنے اورخانہ بدوشوں کوآئین ہندکے تحت دیئے گئے حقوق دینے کامطالبہ کیا۔ مظاہرین نے انتباہ دیاکہ اگروزیرجنگلات لال سنگھ سے محکمہ جنگلات کی وزارت کاقلمدان واپس نہیں لیاگیا اورخانہ بدوش گوجربکروالوں کوہراساںکرنے کے واقعات کاسلسلہ نہ رکاتوآئندہ دنوں میںوزیراعلیٰ اورگورنرکی سرکاری رہائش گاہوںکے باہردھرنا اوربھوک ہڑتال شروع کی جائے گی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری نزاکت کھٹانہ نے کہاکہ گوجربکروال نیشنلسٹ قوم ہے لیکن حکومت اسے حقوق دینے کے بجائے اس پر مظالم ڈھارہی ہے۔انہوں نے کہاکہ وزیرجنگلات لال سنگھ کی ایما ء پر مختلف علاقوں کٹھوعہ ،وجے پور،راج پورہ منڈی ،جانی پور،سدھرااورریاسی میں انتظامیہ نے سرکاری وجنگلاتی اراضی خالی کرانے کی نام نہادمہم کوبہانہ بناکراورکچھ دیگرشرارتی عناصرنے گوجروں کے عارضی کلہے(مٹی کے یک منزلہ رہاشی دھانچی) منہدم کئے ۔چوہدری طالب حسین چندروزقبل گاندھی نگرمیں پرامن طورپروزیرجنگلات لال سنگھ کی رہائش گاہ کے باہراحتجاج کرنے والے گوجرلیڈران پرپولیس کے لاٹھی چارج اورتھانے میں ایف آئی آردرج کرنے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت سے خانہ بدوشوں کوبنیاد ی حقوق دینے کامطالبہ کیاگیا ۔انہوں نے کہاکہ خانہ بدوش جنگلوں کی رکھوالی کرتے ہیں اورآئین ہندکے تحت قبائلی طبقہ کو جنگلا ت میں رہنے کی اجازت دی گئی ہے لیکن وزیرجنگلات لال سنگھ آئین ہندکوبھی نہیں مان رہے ہیں اورآئے دن مختلف جگہوں پرمحکمہ جنگلات کی ٹیموں کوبھیج کرگوجربکروالوں کوہراساں کررہے ہیں۔اس دوران گفتارچوہدری نے کہاکہ خانہ بدوشوں کوجنگلوں سے باہرکرکے اُجاڑنے کے بجائے انہیں بساناچاہئے ۔انہوں نے وزیرجنگلات لال سنگھ کے استعفیٰ کامطالبہ کرنے کے ساتھ لاٹھی چارج کرنے والے پولیس اہلکاروں کیخلاف کارروائی کرنے کی مانگ کی۔اس موقعہ پرواجدکھٹانہ نے کہاکہ وزیرجنگلات آئے روزغنڈہ عناصرکاسہارالیکرخانہ بدوش گوجربکروالوں کوہراساں کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جے ڈی اے اورمحکمہ جنگلات لال سنگھ کی ایما ء پرخانہ بدوشوں کواُجاڑرہے ہیں۔انہوں نے انتظامیہ کی سرکاری اراضی سے قبضہ چھڑانے کی مہم کونام نہاداورمخصوص طبقہ کے خلاف بتایا۔انہوں نے کہاکہ جموں صوبہ میں ایک منظم سازش کے تحت مسلم آبادی کو نشانابنایاجارہا ہے جو نہایت ہی افسوسناک ہے ۔ صدیوں سے جنگلوں میں رہ رہے لوگوں کوجبراً اُجاڑناایک سازش ہے۔اس دوران مظاہرین نے گوجرممبران اسمبلی اوروزراء بالخصوص قبائلی امورکے وزیرذوالفقارچوہدری کواس معاملہ پر خاموشی اختیارکرنے کیلئے تنقیدکانشانہ بنایا۔مظاہرین نے ریاستی حکومت سے لال سنگھ کومحکمہ جنگلات کی وزارت واپس لینے ،وزیرجنگلات کی رہائش گاہ کے باہراحتجاج کرنے کی پاداش میں 7گوجرسماجی کارکنان کے خلاف درج ایف آئی آر منسوخ کرنے اورخانہ بدوشوں کوآئین ہندکے تحت دیئے گئے حقوق دینے کامطالبہ کیا۔ مظاہرین نے انتباہ دیاکہ اگروزیرجنگلات لال سنگھ سے محکمہ جنگلات کی وزارت کاقلمدان واپس نہیں لیاگیا اورخانہ بدوش گوجربکروالوں کوہراساںکرنے کے واقعات کاسلسلہ نہ رکاتووزیراعلیٰ اورگورنرکی سرکاری رہائش گاہوں کے باہردھرنا اوربھوک ہڑتال شروع کی جائے گی۔ احتجاجی مظاہرے کی وجہ سے لگ بھگ آدھ گھنٹے تک جموں توی پل پرگاڑیوں کی آمدورفت ٹھپ رہی ۔