کپوارہ //بندوق لائسنس اسکینڈل کی تحقیقات مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) عنقریب ہاتھ میں لے رہی ہے اور مذکورہ ایجنسی نے ریاستی ویجی لینس آرگنائزیشن سے وہ تمام ریکارڈ حاصل کر لیا ہے جو اب تک کی تحقیقات کے دوران انہیں ہاتھ لگا ہے۔باوثوق ذرائع سے کشمیر عظمیٰ کو معلوم ہوا ہے کہ وادی کے ایک ضلع میں بندوق لائسنس اجرا کرنے کے بارے میں متعلقہ ریکارڈ غائب کردیا گیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ ضلع میں قریب 11ہزار لائسنس اجرا کی گئی ہیں لیکن متعلقہ ریکارڈ کی فائلیں غائب کردی گئی ہیں۔معلوم ہوا ہے کہ ریاستی ویجی لینس آرگنائزیشن نے قریب 7ڈپٹی کمشنروں کو مکتوب روانہ کردئے ہیں جن میں ان سے بندوق لائسنس کی اجرائی کے بارے میں تفصیلات طلب کرلی گئیں ہیں۔معلوم ہوا ہے کہ کپوارہ میں کم سے کم 3ضلع ترقیاتی کمشنروں کو تحریری طور پر آگاہ کیا جاچکا ہے کہ وہ اپنے وقت میں اجرا کی گئی لائسنس کے بارے میں معلومات فراہم کریں۔ذرائع نے بتایا ریاست کے کل 11ڈپٹی کمشنروں کے ارد گرد گھیرا تنگ کیا گیا ہے اور انکے بارے میں تحقیقات مکمل کرلی گئی ہے۔معلوم ہوا ہے کہ یہ معاملہ اس لئے سی بی آئی کو سپرد کرنے کی ضرورت پیش آئی ہے کیونکہ یہ معاملہ انتہائی حساس ہے اور اس میں ممکنہ طور پر کئی آئی اے ایس افسران کے ملوث ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سی بی آئی نے چند سوالات کے بارے میں ویجی لینس آرگنائزیشن سے وضاحت طلب کرلی ہے اور مرکزی ایجنسی اس معاملے کا باریک بینی سے جائزہ لے رہی ہے۔