عظمیٰ نیوز ڈیسک
پریاگ راج//مہاکمبھ 2025میں نمامی گنگے بڑی بھیڑ کو اپنی طرف متوجہ کر رہا ہے۔ نمامی گینگ مشن کے تحت قائم کیا گیا پویلین گنگا کی صفائی اور تحفظ کے بارے میں بیداری پیدا کررہا ہے۔اس میں انٹرایکٹو بائیو ڈائیورسٹی ٹنل ہے، جہاں عقیدتمند دریا کی بھرپور حیاتیاتی تنوع اور قدرتی خوبصورتی کو دیکھ سکتے ہیں۔ اس کی جدید ٹیکنالوجی زندگی جیسا تجربہ تخلیق کرتی ہے، جو دریا کے کنارے پرندوں کی چہچہاہٹ کی نمائش کرتی ہے اور زندگی کو برقرار رکھنے میں گنگا کے اہم کردار کو اجاگر کرتی ہے۔پویلین کا مرکز ایک ڈیجیٹل نمائش ہے جو دریا کی صفائی اور تحفظ کیلئے کیے گئے مختلف اقدامات کو تخلیقی طور پر پیش کرتی ہے۔ ایک اہم بات یہ ہے کہ یہ گنگا اور یمنا اور ان کی معاون ندیوں پر حقیقی وقت کا ڈیٹا پیش کرتا ہے۔ اس میں پانی کی سطح، آلودگی کی پیمائش اور مجموعی طور پر صفائی کے بارے میں معلومات شامل ہیں، جو اسے ایک معلوماتی وزیٹر کا مرکز بناتی ہے۔پویلین گنگا کے کنارے ریور فرنٹ کی ترقی میں ہونے والی پیش رفت کو ظاہر کرتا ہے اور سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس کے کاموں کو نمایاں کرتا ہے۔عقیدتمند دریا کی پاکیزگی کو برقرار رکھنے کے لیے تکنیکی اور ساختی اقدامات کے بارے میں بھی بصیرت حاصل کرتے ہیں۔اس نمائش میں گنگا کی مشہور انواع کی نقلیں بھی پیش کی گئی ہیں، جیسے کہ گنگا ڈولفن، کچھوے، مگرمچھ اور مچھلیاں، خاص طور پر بچوں اور نوجوانوں کے لیے تعلیمی تجربہ پیش کرتی ہیں۔ یہ اقدام گنگا اور اس کی حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کی اہمیت کو مؤثر طریقے سے بتاتا ہے، اور آنے والی نسلوں میں ذمہ داری کے احساس کو فروغ دیتا ہے۔نیشنل بک ٹرسٹ (NBT)نے نمائش میں ایک خصوصی ریڈنگ کارنر قائم کیا ہے، جس میں گنگا، مہاکمبھ، سماجی پالیسیاں، اور قومی فخر جیسے موضوعات پر کتابوں کا تیار کردہ مجموعہ پیش کیا گیا ہے۔ یہ پڑھنے کا گوشہ گنگا کی ثقافتی اور تاریخی اہمیت کو جاننے کے خواہشمند لوگوں کے لیے ایک اہم کشش بن گیا ہے۔وائلڈ لائف انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا، گنگا ٹاسک فورس اور آئی آئی ٹی دہلی جیسے مشہور ادارے بھی معدومیت کے خطرے سے دوچار گنگا کی نسلوں کے تحفظ، عوامی بیداری کے اقدامات اور کچرے کے انتظام کے طریقوں کے بارے میں قیمتی جانکاری بانٹ کر پویلین میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔ یہ کوششیں عقیدتمندوں میں ذمہ داری کے زیادہ گہرے احساس کو فروغ دیتے ہوئے گنگا کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہیں۔