شوکت حمید
سرینگر//وادی کشمیر میں آٹے کی سپلائی براہ راست بیرونی درآمد پر منحصر ہوگئی ہے جس کی وجہ یہاں کی فلور ملوں کو گندم کی فراہمی پر فوڈ کارپوریشن آف انڈیا کی قدغن بتائی جاتی ہے۔اس حوالے سے یہاں کے فلور مل مالکان شدید نقصانات سے دوچار ہیں اور ان کا الزام ہے کہ انہیں کشمیر کے مارکیٹ تک رسائی سے محروم رکھا جارہا ہے۔دوسری جانب سرکار کا کہنا ہے کہ کشمیر کی فلور ملوں کا گندم کوٹا ضرور کم ہوا ہے تاہم یہ یکسر بند نہیں ہوا ہے۔معلوم ہواہے کہ وادی میں تقریبا تین برسوں سے فلور ملوں کیلئے گندم کا کوٹا کم کردیا گیا ہے۔
فلو رمل مالکان کا کہنا ہے کہ جو کوٹا کشمیر کے مل مالکان کو فراہم کیا جاتا ہے وہ تقریبا نفی کے برابر ہی ہے اور اس سے نہ تو مارکیٹ ضروریات کو پورا کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی اس سے فلور مل صنعت کو یہاں بڑھاوا دیا جاسکتاہے۔کشمیر فلو ر مل اونرس ایسوسی ایشن کے صدر محمد رجب کوچھے نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ فوڈ کارپوریشن آف انڈیا نے یک طرفہ فیصلہ کرکے کشمیر کیلئے گندم کی سپلائی تقریبا روک دی۔اس سلسلے میں ایسوسی ایشن نے اس وقت مرکزی حکومت سے بھی رجوع کیا لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا کہ ہمیں راحت ملتی۔محمد رجب کوچھے کے مطابق اس وقت یہاں کے فلور مل مالکان ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں۔
عام فلور مل مالکان کا کہنا ہے کہ ایف سی آئی نے کشمیر میں چاول کی زیادہ کھپت کے تناظر میں آٹے کی سپلائی کو غیر ضروری سمجھا ہے لیکن یہ ناقابل سمجھ منطق ہے۔کشمیر میں بھی لوگ روٹی کھاتے ہیں اور یہاں پر چائے کے ساتھ روٹی کھانے کا رواج ہے لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر ایف سی آئی نے یہ فیصلہ لیا جو یہاں کے مارکیٹ اور یہاں کی فلور مل صنعت دونوں کیلئے نقصان دہ ثابت ہوا۔اس دوران محکمہ امورصارفین و عوامی تقسیم کاری میں ملز شعبے سے تعلق رکھنے والے ایک آفیسر نے بتایا کہ گندم کی سپلائی واقعی کم ہوئی ہے لیکن پوری طرح بند نہیں ہوئی ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ سرکار نے چند برس قبل فیصلہ لیا تھا اس لئے فلور مل مالکان کے لئے گندم کی سپلائی میں کٹوتی ہوئی۔دریں اثناء معلوم ہوا ہے کہ کشمیر میں تقریبا14فلور ملیں قائم ہیں جن میں سے 2 بند ہوئی ہیں جبکہ 12ابھی تک کام کررہی ہیں۔مل مالکان کا کہنا ہے کہ اگر سرکار کی یہی پالیسی برقرار رہی تو صورتحال مزید دگر گوں ہوجائے گی اور یہ صنعت یہاں ختم ہوجائے گی۔اس وقت کشمیر میں آٹے کی سپلائی کا انحصار بیرون وادی قائم فلور ملز پر ہی ہے جن کیلئے ایف سی آئی کی طرف سے گندم کی وافر مقدار سپلائی کی جاتی ہے۔