طارق حمید شاہ ندوی
اسلامی سال کے بارہ مہینوں میں کچھ دن اور راتیں ایسی ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ نے خاص شرف، عظمت اور فضیلت عطا فرمائی ہے۔ انہی میں سے ذوالحجہ کے ابتدائی دس دن ہیں، جن کی اہمیت قرآن و حدیث سے واضح ہے۔ ان دنوں کو دینی اصطلاح میں ’’ایامِ عشرہ‘‘ کہا جاتا ہے۔حضرت عبداللہ بن عباسؓ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ؐنے فرمایا:’’اللہ تعالیٰ کو کسی دن کا عمل ان دس دنوں میں کئے گئے عمل سے زیادہ محبوب نہیں۔ صحابہؓ نے عرض کیا: یا رسول اللہؐ! جہاد بھی نہیں؟ فرمایا: جہاد بھی نہیں، سوائے اس شخص کے جو اپنے جان و مال کے ساتھ نکلا اور کچھ واپس نہ لایا۔‘‘(صحیح بخاری)اس لئے ان دنوں میں ہر مسلمان کو چاہیے کہ وہ حسبِ استطاعت اعمال کو اپنائے۔ تکبیر، تہلیل، تسبیح اور تحمید کا اہتمام کریں۔تکبیراتِ تشریق کا آغاز عرفہ (9 ذوالحجہ) کی فجر سے شروع ہو کر 13 ذوالحجہ کی عصر تک جاری رہتا ہے۔یہ تکبیریں ہر فرض نماز کے بعد مردوں پر واجب، عورتوں پر مستحب ہیں۔’’الله اكبر، الله اكبر، لا اِله اِلا الله، والله اكبر، الله اكبر، ولله الحمد‘‘۔ نبی کریم ؐ نے فرمایا،’’یومِ عرفہ کے روزے سے گذشتہ اور آئندہ سال کے گناہ معاف ہو جاتے ہیں۔‘‘(صحیح مسلم)۔ذوالحجہ کے ابتدائی نو دنوں میں نفل روزے رکھنا بہت باعثِ اجر ہے۔ اگر مکمل نو دن نہ رکھ سکیں تو صرف عرفہ (9 ذوالحجہ) کا روزہ ضرور رکھیں۔ البتہ حاجی حضرات کے لیے عرفہ کا روزہ مکروہ ہے۔
قربانی۔ سنتِ ابراہیمی کا عظیم مظہر : ذوالحجہ کی 10، 11اور 12 تاریخ کو قربانی کرنا صاحبِ استطاعت مسلمان مرد و عورت پر واجب ہے۔قربانی کی اصل روح تقویٰ، اخلاص اور اللہ تعالیٰ کی رضا ہے۔’’اللہ کو نہ ان کا گوشت پہنچتا ہے اور نہ خون بلکہ اس تک تمہارا تقویٰ پہنچتا ہے۔‘‘(سورۃ الحج: 37)۔قربانی امتِ مسلمہ کے لئےایک عظیم تربیت ہے جو ہمیں ایثار، اخلاص اور اللہ کی رضا پر جان و مال نچھاور کرنے کا جذبہ دیتی ہے۔ یہ دن توبہ، رجوع، دل کی صفائی اور تعلق مع اللہ کو مضبوط بنانے کے لیے بہترین موقع ہیں۔ دل سے سچی توبہ کریں، گناہوں پر ندامت کا اظہار کریں اور اللہ کی رحمت کے در پر دستک دیں۔فرمایا گیا’’توبہ کرنے والا ایسا ہے جیسے اس نے گناہ کیا ہی نہیں۔‘‘(ابن ماجہ)قرآن کریم کی تلاوت، درود شریف، مسنون دعاؤں اور اذکار کے ذریعے دل کو نورانی بنائیں۔یہ ایام ذکر و فکر کے ذریعے روحانی بالیدگی کا بہترین ذریعہ ہیں۔ عید کی آمد آمد ہے،ذوالحجہ کے ان رواں دنوںکا فائدہ اٹھائیں۔ خوب عبادت کریںاور گناہوں سے بچنےاور اپنی آخرت سنوارنے کی کوشش کریں۔