بیرسٹر غلام احمد ناز 1924 میں سوپٹ ٹنگہ پورہ کولگام میں ایک صاحب ثروت گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد صاحب کانام حاجی لسی راتھر تھا۔ابتدائی تعلیم کے بعد انہوں نے سرینگر کے ایس پی کالج سے گریجویشن کی، بعد میں انہوں نے ایل ایل بی اور بار ایٹ لاء کی ڈگریاں بھی حاصل کیں۔ تعلیم مکمل کرنے کے فوراً بعد ان کو محکمہ جنگلات میں فارسٹر کا عہدہ ملا لیکن قومی حالات نے انہیں تحریک میں شامل ہونے کے لئے مجبور کردیا ،وہ جلد ہی چودھری غلام عباس اور شیخ محمد عبداللہ کے قریبی ساتھیوں میں گنے جانے لگے۔ ناز صاحب جنوبی کشمیر میں تحریک کے روح رواں بنے۔ وہ شعلہ بیان مقرر ہونے کے ساتھ ساتھ اد یب و شاعر بھی تھے اور اپنی تحریر وں کے لئے بہت مشہور تھے۔ وہ علامہ اقبال سے بہت متاثر تھے اور اپنی تقاریر میں ان کا کلام اپنی سریلی آواز میں پڑھ کرلوگوں کو مسحور کر دیتے تھے۔ انہوں نے علامہ کی کتاب ’’ اسرار خودی‘‘ کا کشمیری تر جمہ کیا۔ یہ کتاب آج بھی کراچی کی علامہ اقبال اکیڈمی میں موجود ہے۔ تحریک کے دوران ہی انہوں نے کئی کتابیں لکھ ڈالیں جن پر شیخ محمد عبداللہ نے اپنے دور اقتدار میں پابندی لگا دی اور انہیں ضائع کروادیا۔ ناز صاحب شیخ محمد عبداللہ کی ہند نواز ی پر سخت برہم تھے اور جب بھی موقع ملا وہ بے دھڑک اس کا اظہار کر تے۔ شیخ محمد عبداللہ نے انہیں منانے کی بہت کوشش کی لیکن ناز صاحب اپنے موقف پر ڈٹے رہے۔ ناز صاحب کو شیخ محمد عبداللہ نے قاضی گنڈ کے جلسے میں تقریر کرنے کا موقع بھی دیا لیکن انہوں نے ان کی ہند نوازی پر زبردست تنقید کر کے جلسے میں ہلچل مچادی کہ بڑی مشکل سے شیخ محمد عبداللہ نے جلسے کو سنبھالا۔ 1949 میں ناز صاحب کو گرفتار کیا گیا۔ڈیڑھ سال تک ان کو سنٹرل جیل میں قید کیا گیا۔ اسیری کے دوران انہوں نے’’ جیل نامہ‘‘ تحریر کیا جس میں قیدیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو تفصیل سے بیان کر دیا۔ رہائی کے بعد ناز صاحب نے پھر سے اپنی سرگرمیاں شروع کیںتو حکام بھی حرکت میں آئے۔ ان کے گھر اور رشتہ داروں کے گھروں پر چھاپے پڑنے لگے۔ آخر دسمبر 1951میں ان کو پاکستان جلائے وطن کیا گیا۔ انہوں نے 1960 ء میں لندن سے بار ایٹ لاء کی ڈگری مکمل کرلی اور دو سال تک لندن میں ہی پریکٹس کی۔ وہ 1963ء میں پاکستان لوٹ آئے۔ وہ جموں کشمیر مسلم کانفرنس کے سیکرٹری بھی رہے۔ وطن عزیز کو ایک بار دیکھنے کی تمنا پوری نہ ہو پائی۔ کئی بار ویزا کے لئے درخواست دی لیکن ہر بار حکومت ہند نے انکار کر دیا۔وہ 1986 ء میں کراچی میں فوت ہوئے۔
……………………………
نوٹ : کالم نگار ’’گریٹر کشمیر‘‘ کے سینئر ایڈ یٹر ہیں
فون نمبر9419009648