آپ کی شہادت اے ابنِ مرتضٰیؓ مہکے
آج بھی زمانے میں ذکرِ کربلا مہکے
لفظ جگمگائیں تو جامہ فکر کا مہکے
ذکرِ آلِ زہرہؓ سے شعری سلسلہ مہکے
عزم ، صبر، استقلال اور ارادہ ، قربانی
کربلا کے سلطاں کی ایک اک ادا مہکے
آسمان پر جیسے چاند ضوفگن ہے وہ
اس زمیں پہ ویسے ہی روضہ آپ کا مہکے
دیکھا تو بس اک کاغذ پر حسینؓ لکھّا تھا
سوچتا تھا کیوں آخر اتنا گھر مرا مہکے
مرتضٰیؓکے گلشن کے گل نے دی ہے قربانی
اس جہاں میں جو دینِ مصطفٰیﷺ مہکے
آسماں کے دامن پر دیکھ تو شفق صورت
آج بھی شہیدوں کا خونِ با وفا مہکے
کوئی ابنِ حیدرؓکا ذکر کر رہا ہے کیا
دیکھو تو ذرا کتنی آج کی فضا مہکے
ذکی طارق بارہ بنکوی
سعادت گنج ، بارہ بنکی،یوپی ، انڈیا
موبائل نمبر؛7007368108
حسینؑ زندہ باد
رضائے حق میں یگانہ حُسینؑ زندہ باد
ہے آپ ہی کا گھرانہ حُسینؑ زندہ باد
سخا میں، صبر و شجاعت میں اور شہادت میں
ہے عظمتوں کا خزانہ حُسینؑ زندہ باد
گذارے تین شب و روز اس طرح پیہم
ملا ہے آب نہ دانہ حُسینؑ زندہ باد
ادھر تو سجدے میں حلقوم پرچلا خنجر
اُدھر یہ کہہ اُٹھے ناناؐ حُسینؑ زندہ باد
مجالسوں میں جلوسوں میں عزا خانوں میں
یہ کہہ رہاہے زمانہ حُسینؑ زندہ باد
سفرِ شام میں زینبؑ خدا ترا حافظ
نہیں ہے گھر، نہ ٹھکانہ حُسینؑ زندہ باد
عطا ہو مجھ کو بھی یارب نبیؐ کے صدقے میں
غمِ حُسیںؑ کا خزانہ حُسینؑ زندہ باد
عظیم جذبۂ اہلِ عزا ہے اے آثمؔ
کہ گونجتا ہے ترانہ حُسینؑ زندہ باد
غمِ حُسینؑ میں مرجائے گر بشیر آثمؔ
تو لاش کہہ کہ اُٹھانا حُسینؑ زندہ باد
بشیر آثمؔ
باغبان پورہ لعل بازار ، کشمیر
موبائل نمبر؛9627860787