مشتاق الحسن
ٹنگمرگ //گلمرگ میں جمعرات کی شب گھات لگا کرکئے گئے ملی ٹینٹ حملے میں زخمی ایک اور فوجی اہلکار ہسپتام میں زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا، اس طرح اس حملے میں مرنے والوں کی مجموعی تعداد 5تک پہنچ گئی ہے جن میں اوڑی کے 2مقامی پورٹر بھی شامل ہیں۔حملے میں 3فوجی اہکار زخمی ہوئے ہیں جو زیر علاج ہیں۔فوت شدی پورٹروں کی شناخت نوشہرہ بونیار کے چودھری مشتاق احمد اوربرنیٹ بونیار کے ظہور احمد میر کے طور پر ہوئی ہے جبکہ ایک مہلوک فوجی اہلکار شاگس اننت ناگ کا رہنے والا ہے۔حکام نے بتایا کہ فوج کی گاڑی افراوٹ رینج میں ناگن پوسٹ کی طرف جا رہی تھی، جب اس پر حملہ کیا گیا۔علاقے میں حفاظتی اقدامات کو مزید سخت کر دیا گیا ہے، حملے کے ذمہ دارملی ٹینٹوں کیخلاف آپریشن جاری ہے۔رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ فوج نے حملہ آوروں کو پکڑنے کے لیے ہیلی کاپٹروں اور ڈرونز کو بھی استعمال کیا ہے۔عہدیداروں نے کہا کہ جمعہ کی صبح سے ہیگلمرگ کے کئی سب سیکٹروں میں بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن کا آغاز کردیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ گلمرگ اور بابا ریشی سب سیکٹر کے سبھی پوائنٹس کو بند کرکے تلاشی کارروائی جاری ہے جبکہ دوسری طرف بونیار اوڑی تک کے جنگلاتی سلسلے میں آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملی ٹینٹوں نے 18آر آر کی ایک گاڑی پر جمعرات شام دیر گئے 7بجکر 50منٹ پر اس وقت حملہ کیا جب گلمرگ سیکٹر میں افروٹ سے گشتی گاڑیاں واپس آرہی تھیں۔انہوں نے کہا کہ گشتی پارٹی آشا پکٹ ایل او سی سے واپسی کر کے ہواس کیمپ کی طرف آرہی تھی۔انہوں نے کہا کہ ناگن ون کے قریب گاڑی پر حملہ ہوا۔آزا پکٹ سے واپسی پر پہلے بوٹہ پتھری کا علاقہ آتا ہے، اسکے بعد ناگن 3، پھر ناگن 2، اسکے بعد ناگن 1اور بعد میں ہواس کیمپ ہے۔جمعہ کی صبح سے ہی ٹنگمرگ سے آگے تلاشیاں لیکر چھوڑا جارہا تھا تام میڈیا کو جانے کی اجازت نہیں تھی۔ادھرضلع ترقیاتی آفیسر بارہمولہ نے دیگر سینئر افسران کے ہمراہ اوڑی میں نوشہری اور بونیار دیہات کا دورہ کیا جہاں انہوں نے دونوں مہلوک پورٹرز کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور انکی ڈھارس بندھائی۔ ضلع افسر نے اہل خانہ کو حکومت کی طرف سے فی کس 6لاکھ روپے کی امدادی چکیں سونپ دیں۔اس دوران گلمرگ میں ہر طرح کی سرگرمیاں جاری رہیں۔ادھر حملے کے بعد احتیاطی اقدام کے طور پر عارضی طور پر بندکے بعد گنڈولہ اور دیگر سیاحتی سرگرمیاںبحال کی گئیں۔حکام نے بتایا کہ جمعرات کے حملے کے بعد صبح چند گھنٹوں کے لیے بند رہنے کے بعد گنڈولہ سروس کو بحال کر دیا گیا ۔انہوں نے مزید کہا کہ احتیاطی بندش سیاحوں اور عملے کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ایک اقدام تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ سیکورٹی جائزے اور اقدامات مکمل ہونے کے بعد دوبارہ کام شروع کر دیاگیا۔