گلمرگ بوٹا پتھری حملہ | 4ملی ٹینٹ ملوث

Towseef
3 Min Read

عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر// ایک سینئر پولیس آفیسر نے ہفتہ کو کہا کہ باور کیا جارہا ہے کہ تین سے چار ملی ٹینٹوں نے گلمرگ سیکٹر میں فوج کے قافلے پر حملہ کیا جس میں 3فوجیوں سمیت چار افراد ہلاک ہو گئے۔آفیسر نے بتایا کہ سرچ آپریشن، جو دوسرے دن میں داخل ہوا، جمعہ کی رات کو روک دیا گیا تھا اور ہفتے کی صبح دوبارہ شروع کیا گیا۔سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) بارہمولہ، محمد زید ملک نے بارہمولہ میں نامہ نگاروں کو بتایا، “ہمیں وہاں سے ملنے والے شواہد کے مطابق، حملے میں 3-4 ملی ٹینٹ ملوث ہیں۔”ایس ایس پی نے کہا کہ پولیس، فوج اور نیم فوجی دستے تلاشی آپریشن کر رہے ہیں، جسے بابا ریشی اور گلمرگ کے جنگلاتی علاقوں کے ساتھ ساتھآپریشن دیر علاقوں تک بڑھا دیا گیا ہے۔ایس ایس پی نے کہا کہ حملے سے پہلے کے دنوں میں سیکورٹی فورسز بارہمولہ ضلع کے پٹن کریری علاقے میںملی ٹینٹوں کے خلاف کئی ان پٹ پر مبنی تلاشی کارروائیاں کر رہی تھیں۔جمعرات کو ہونے والے اس حملے میں ملی ٹینٹوں نے بوٹا پتھری علاقے میں گلمرگ سے 6 کلومیٹر دور فوج کی ایک گاڑی پر اس وقت فائرنگ کی، جب وہ افروٹ رینج میں ناگن پوسٹ کی طرف جا رہی تھی۔جمعہ کے روز، سیکورٹی فورسز نے علاقے اور گلمرگ سیکٹر میں لائن آف کنٹرول(ایل او سی)کے ساتھ بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن کے لئے ڈرون اور ہیلی کاپٹروں کو تعینات کیا۔حکام نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز حملے کے پیچھے ملی ٹینٹوں کا سراغ لگانے اور انہیں بے اثر کرنے کے لیے شروع کیے گئے سرچ آپریشن میں مدد کے لیے انسانی اور تکنیکی انٹیلی جنس معلومات کا استعمال کر رہی تھیں۔پولیس اور فوج کے اعلی افسران آپریشن کی نگرانی کر رہے ہیں۔یہ علاقہ مکمل طور پر فوج کے زیر تسلط ہے اور حال ہی میں ایسی خبریں آئی تھیں کہ ایک دہشت گرد گروپ نے موسم گرما کے اوائل میں دراندازی کی تھی اور افروٹ رینج کے اونچے علاقوں میں پناہ لی تھی۔

Share This Article