عشرت حسین بٹ
پونچھ//جموں و کشمیر میں جہاں گزشتہ پانچ برس سے بے روزگاری کی شرح میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے وہیں خطہ پیر پنچال میں بھی پڑھے لکھے بے روز گار نوجوانوں کی تعداد میں کثرت سے اضافہ ہو رہا ہے۔ ضلع پونچھ اور راجوری میں جہاں نوجوان لڑکے اور لڑکیاں پڑھ لکھ کر بڑی بڑی ڈگریاں حاصل کئے ہوئے ہیں اور نوکریوں کی تلاش میں دن رات لگے رہتے ہیں وہیں ان نوجوانوں کو جموں و کشمیر میں بنی نئی سرکار سے کافی امیدیں ہیں ۔گزشتہ پانچ برس سے راجوری اور پونچھ اضلاع کے پڑھے لکھے نوجوان یا تو جموں و کشمیر سے باہر جا کر نجی کمپنیوں میں ملازمت کرتے ہیں یا پھر جموں و کشمیر کے ہی مختلف اضلاع میں جا کر اپنی روزی روٹی کمانے کے لئے لگے ہوئے ہیں کچھ پڑھے لکھے نوجوان ایسے بھی ہیں جو دن بھر مزدوری کر کے اپنا اور اپنے اہل و عیال کا پیٹ پالتے ہیں۔ ضلع پونچھ سے تعلق رکھنے والے محمد رشید نامی ایک شخص جنہوں نے سائنس سٹریم میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی ہے ،نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ وہ پڑھائی لکھائی کر کے نوکری کے منتظر ہیں مگر گزشتہ چار برس سے انہیں نوکری نہیں ملی جس وجہ سے وہ بے کاری کی زندگی گزار رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے جب یہ سوچا کہ اب نوکری ملنے کا کوئی بھی امکان نہیں ہے جس کی وجہ سے وہ جموں و کشمیر سے باہر جا کر ایک نجی کمپنی میں بیس ہزار ماہانہ تنخواہ پر کام کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان جیسے متعدد پڑھے لکھے نوجوان اور بھی ہیں جو نوکری نہ ملنے کی وجہ سے روزی روٹی کمانے کے لئے یا تو بیرون ملک یا پھر ملک کے اندر مختلف ریاستوں میں محنت مزدوری کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں جموں و کشمیر میں بنی نئی سرکار پر کافی امیدیں ہیں کہ وہ ان کے لئے نوکریوں کا بندوبست کریں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ نیشنل کانفرنس جماعت نے اپنے منشور میں بھی پڑھے لکھے نوجوانوں کی نوکریوں کا وعدہ کیا ہے اور انہیں اس سرکار پر بہت زیادہ امیدیں ہیں کہ وہ جموں و کشمیر میں پڑھے لکھے نوجوانوں کو نوکریاں دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کچھ نوجوان ایسے بھی ہیں جو پڑھ لکھ کرعمر کی مقررہ حد پار کرنے کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ وہ جموں و کشمیر سرکار سے اپیل کرتے ہیں کہ جلد کچھ ایسا کیا جائے تاکہ پڑھے لکھے نوجوانوں کو میرٹ کے حساب سے نوکریاں مل سکیں۔