۔48,998 آوارہ کتوں کی نس بندی اور ٹیکے لگائے گئے
عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// جموں و کشمیر حکومت نے منگل کو اسمبلی کو مطلع کیاکہ گزشتہ 3برسوں میں کتے کے کاٹنے کے دو لاکھ سے زیادہ واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے میں آوارہ کتوں کی نس بندی اور حفاظتی ٹیکوں کے لیے ایک جامع مہم شروع کی گئی ہے۔نیشنل کانفرنس کے مبارک گل کے ایک سوال کے جواب میں، حکومت نے کہا کہ 2022 سے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں کتے کے کاٹنے کے 2,12,968 واقعات ریکارڈ کئے گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ، جن کے پاس ہائوسنگ اور شہری ترقی کا قلمدان بھی ہے، نے اسمبلی میں تحریری جواب میں کہاکہ جموں ڈویژن سے 98,470 کیس رپورٹ ہوئے جبکہ کشمیر ڈویژن میں 1,14,498 کیسز ریکارڈ کیے گئے ہیں۔حکومت کے اشتراک کردہ اعداد و شمار کے مطابق، جموں ضلع میں زیر جائزہ مدت کے دوران سب سے زیادہ 54,889 کیس رپورٹ ہوئے، اس کے بعد سرینگر شہر میں 36,406 کیسز سامنے آئے۔ جنوبی کشمیر کا اننت ناگ ضلع 26,453 کیسوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔اس کے بعد شمالی کشمیرکے بارہمولہ ضلع میں 18,563 کیسز ہیں۔حکومت نے کہا کہ جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع میں پچھلے تین سالوں میں کتے کے کاٹنے کے سب سے کم 1,357 واقعات رپورٹ ہوئے ۔اس نے کہا کہ آوارہ کتوں کی نس بندی اور حفاظتی ٹیکوں کے لیے ایک جامع مہم شروع کی گئی ہے۔عبداللہ نے کہا کہ جون 2023 سے ستمبر 2025 تک، 48,998 آوارہ کتوں کی نس بندی اور ٹیکے لگائے گئے۔سرینگر میونسپل کارپوریشن 27,237 نس بندی اور ویکسینیشن کے ساتھ سرفہرست ہے، اس کے بعد جموں میونسپل کارپوریشن 13,730 پر ہے۔حکومت نے بتایا کہ جموں خطے کے دیگر اضلاع میں میونسپل کمیٹیوں نے 7,870 نس بندی اور ویکسینیشن کیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سرینگر میں دو اینیمل برتھ کنٹرول مراکز ہیں اور ایک تیسرا قائم کر رہا ہے۔ڈائریکٹوریٹ آف اربن لوکل باڈیز کشمیر، کشمیر ڈویژن کے بقیہ نو اضلاع میں ایسے مراکز قائم کرنے کے عمل میں ہے، جس کے لیے ڈپٹی کمشنروں کے ساتھ زمین کی نشاندہی کی گئی ہے۔حکومت نے کہا کہ پہلے مرحلے میں، بارہمولہ، کولگام اور سنبل میں ان مراکز کے قیام کے لیے تین کلسٹروں کے لیے پہلے ہی زمین/عمارت کی نشاندہی کی جا چکی ہے۔