سرینگر/ گریٹر کشمیر اور کشمیر ریڈر کے بعد اب روزنامہ کشمیر عظمیٰ کو وجہ بتائے بغیر شتہارات روکنے کو بدقسمتی سے تعبیر کرتے ہوئے سی پی آئی (ایم) لیڈر ایم وائی تاریگامی نے بدھ کو کہا کہ یہ سرکاری فیصلہ نامعقول ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر عظمیٰ پر اشتہارات کی روک کوئی وجہ بتائے بغیر لگائی گئی ہے۔
تاریگامی نے ایک بیان میں کہا ''جمہوریت کے چوتھے ستون پر اس طرح کی پابندیاں ایک جمہوری نظام میں ناقابل قبول ہوتی ہیں۔حکام کو چاہئے کہ میڈیا کو قدغین کا نشانہ نہ بنائیں''۔
انہوں نے مزید کہا کہ اخبارات پر سرکاری پابندی سے صحافت اور صحافی، دونوں متاثر ہونگے اور ایسا کرنے کو حکام کا سخت رویہ ہی قرار دیا جاسکتا ہے۔
تاریگامی نے کہا''یہ انتہائی بد قسمتی کی بات ہے کہ اقتصادی دبائو ڈال کر میڈیا کی آزادی سلب کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں''۔
حکومت کا یہ فرض بنتا ہے کہ میڈیا کی آزادی کا احترام کرے اور لوگوں کو بھی صحیح انفارمیش حاصل کرنے کا حق ہے۔
تاریگای نے کہا''میڈیا کے اشتہارات صرف اس بنا پر روکے نہیں جاسکتے کہ یہ حکومت کی نقطہ چینی کررہا ہے۔کشمیر میڈیا وہی رپورٹ کرتا ہے جو مجموعی طور حالات ہوں''۔