شوکت حمید
سرینگر//گریٹر کشمیر کیمونکیشن لمیٹیڈ کو اشتہارات کی بندش کا معاملہ بدھ کے روز اسمبلی میں بھی اٹھا۔جڈی بل حلقہ سے نیشنل کانفرنس ایم ایل اے تنویر صادق نے حکومت سے اس امتیازی سلوک کی وضاحت کرنے کو کہا جس کے تحت اخبارات اور ویڈیو چینلز پر اشتہارات دینے سے انکار کیا جاتا ہے۔ایوان میں وقفہ صفر کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے صادق نے میڈیا کو جمہوریت کا چوتھا ستون قرار دیا لیکن کہا کہ اخبارات کو اشتہارات کی مسلسل معطلی سے آزادی صحافت کو سبوتاژ کیا گیا۔تنویر صادق نے سوال کیا کہ اگر یہ اخبارات ملک دشمن ہیں تو انہیں بند کر دیں، اگر نہیں تو انتظامیہ کی جانب سے ان میڈیا ہا ئوسز کے ساتھ ناروا سلوک کیوں کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان اخبارات کو سرکاری اشتہارات گزشتہ5 سالوں سے نامعلوم وجوہات کی بنا پر بند ہیں۔انہوں نے کہا”ان اداروں میں گریٹر کشمیر، کشمیر ٹائمز، ارلی ٹائمز اور دیگر اخبارات شامل ہیں، کیا حکومت اس امتیازی سلوک کی وضاحت کرے گی؟”۔این سی ایم ایل اے نے اسپیکر پر زور دیا کہ وہ انتظامیہ سے جواب طلب کریں کہ کن بنیادوں پر یہ اشتہارات بدستور معطل ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو جموں و کشمیر کے اخبارات اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر سرکاری اشتہارات کو فوری طور پر بحال کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ میڈیا والے حکومت کے خلاف لکھیں تو بھی ان کی آواز کو دبانا نہیں چاہیے۔ان کے ساتھ دوسرے ایم ایل اے بھی تھے جنہوں نے اخبارات میں اشتہارات فوری طور پر جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔اس پر سپیکر قانون ساز اسمبلی عبدالرحیم راتھر نے ایوان کو بتایا کہ یہ مسئلہ حکومت کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔