گریٹر نوئیڈا : نائیجریائی طالب علموں پر حملے کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ وزیر خارجہ سشما سوراج کی مداخلت کے باوجود نوئیڈا پولیس نائیجریائی طلبہ کو تحفظ دینے میں ناکام ثابت ہو رہی ہے۔ گریٹر نوئیڈا کے نالج پارک علاقہ میں کالج جاتے وقت آٹو سے اتار کر ایک نائیجریائی لڑکی کی پھر پٹائی کئے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ خیال رہے کہ منگل کو ہی ڈی یم کی میٹنگ میں پولیس افسران نے یہ یقین دہانی کرائی تھی کہ غیر ملکی شہریوں کو تحفظ فراہم کرایا جائے گا، لیکن پولیس اس میں ناکام ہوتی نظر آرہی ہے۔حملے میں زخمی لڑکی کو کیلاش اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، جہاں اس کا علاج چل رہا ہے۔ ملزمین واردات کو انجام دینے کے بعد موقع سے فرار ہو گئے۔ قابل ذکر ہے کہ پیر کو بھی ایک مقامی لڑکے کی موت کے بعد کچھ نائیجریائی لڑکوں کے ساتھ مار پیٹ کی گئی تھی ، جس کے بعد میٹنگ میں ضلع مجسٹریٹ نے پولیس کو غیر ملکی طلبہ کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ہدایت دی تھی۔ اس سلسلہ میں اب تک 5 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ تقریبا 1200 نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔گریٹر نوئیڈا میں نائیجیریائی لڑکی پر حملہ ، آٹو سے اتار کر پٹائی کی ، ملزمین فراردراصل پیر کو سینکڑوں لوگوں نے گریٹر نوئیڈا کے پری چوک پر موم بتی مارچ نکالا۔ یہ لوگ دو دن قبل 19 سال کے ایک لڑکے کی منشیات کے اوورڈوز کی وجہ سے موت سے کافی ناراض تھے۔ مظاہرے کے دوران لوگوں نے نائیجریائی طلبہ کو گریٹر نوئیڈا میں منشیات کے لئے ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے انہیں باہر نکالنے کی بھی کوشش کی۔لوگوں کے احتجاج کی وجہ سے 3 کلو میٹر طویل جام لگ گیا۔ اس دوران ہجوم نے کچھ افریقی طلبہ پر حملہ بھی کر دیا اور متعدد گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی۔ موقع پر پہنچی پولیس کو حالات پر قابو پانے کے لئے لاٹھی چارج کا سہارا لینا پڑا۔