عظمیٰ نیوز سروس
جموں//جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا کہنا ہے کہ کوئی کچھ بھی کہے لیکن آئین یو ٹی انتظامیہ کو ان لوگوں، جو قومی سالمیت کے لئے خطرہ ہیں اور جو لوگ دہشت گردی اور اس کے ماحولیاتی نظام کو سپورٹ کر رہے ہیں اور غیر قانونی طور سرکاری نوکریاں بھی کر رہے ہیں،کے خلاف سخت کارروئیاں انجام دینے کی اجازت دیتا ہے ۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے جموں میں آئی آئی ایم جموں سے گرین جموں وکشمیر مہم 2023-24ء کا آغاز کے وقت نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے دہشت گردی کے ماحولیاتی نظام کو ختم کرنے کے لئے جموںوکشمیر یوٹی اِنتظامیہ کے عزم کا اعاد ہ کیا۔اُنہوں نے کہا’’ ہم دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں اور جموں و کشمیر انتظامیہ دہشت گردی کے ماحولیاتی نظام سے وابستہ افراد یا دہشت گرد، علیحدگی پسند سرگرمیوں میں سہولیت کاری کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کیلئے پُر عزم ہے‘‘۔انہوں نے کہاکہ جو لوگ قومی سلامتی کے لئے خطرہ ہیں اور دہشت گردی اور اس کے ماحولیاتی نظام کو سپورٹ کر رہے ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانا اب ناگزیر بن گیا ہے۔
منوج سنہا نے کہاکہ جموں وکشمیر انتظامیہ ان لوگوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانے کا فیصلہ کیا ہے جو دہشت گردی، اس کے ماحولیاتی نظام کی حمایت کر رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ کوئی کچھ بھی کہے دہشت گردی کی پشت پناہی کرنے والوں کو کسی بھی صورت میں بخشا نہیں جائے گا۔ان کے مطابق دہشت گردی کی حمایت کرنے والوں کو سزا بھگتنے کے لئے اب تیار رہنا ہوگا۔ملی ٹینسی کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں ایل جی منوج سنہا نے کہاکہ سیکورٹی ایجنسیوں نے کشمیر میں دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی خاطر 360ڈگری کا اپروچ اپنایا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ آج یوٹی میں حالات پوری طرح سے معمول پر آچکے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جموں کے کچھ اضلاع میں بھی یہی طریقہ اختیار کیا جارہا ہے کہ تاکہ وہاں پر بھی دہشت گردی اور اس کی حمایت کرنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے۔ایل جی نے کہاکہ جموں صوبے میں بھی ہم نے ملی ٹینسی کے خلاف کامیابیاں حاصل کیں ہیں اور جلد ہی مزید کامیابیوں کی توقع ہے۔منوج سنہا کا کہنا تھا کہ راجوری میں حالیہ تصادم میں دو دہشت گردی مارے گئے اور وہ ڈانگری میں عام شہریوں کے قتل اور فوجی گاڑی پر حملے میں ملوث تھے۔
اس سے قبل تقریب سے خطاب میں انہوںنے محکمہ جنگلات ، آئی آئی ایم جموں ، وِلیج ، پنچایت پلانٹیشن کمیٹیوں اور تمام شراکت داروں کو میگا پلانٹیشن مہم شروع کرنے پر مُبارک باد دی ۔اُنہوں نے کہا،’’ گرین جے اینڈ کے مہم نے جموںوکشمیر کے سبز احاطہ کو بڑھانے ، ہماری ماحولیات کو مضبوط بنانے اور ایک صحت مند معاشرے کی تعمیر میں اہم کردار اَدا کیا ہے ۔ ہم گزشتہ تین برسوں میں زائد اَز 4 کروڑ پودے لگانے میں کامیاب رہے ہیںاور اِس برس 1.75کروڑ پودے لگانے کا ہدف ہے تاکہ ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے۔‘‘لیفٹیننٹ گورنر نے دیر پا زندگی گزارنے کے لئے ماحولیات اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور بحالی کی ضرورت کو اُجاگر کیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ایک کہاوت ہے کہ ’خدا ہمیشہ معاف کرتا ہے ، اِنسا ن کبھی کبھی معاف کرتا ہے لیکن قدرت کبھی معاف نہیں کرتی‘ ۔ اَب وقت آگیا ہے کہ ہم یہ سمجھ لیں کہ قدرتی وسائل پر ہمارے حقوق عارضی ہیں ۔اُنہوں نے کہا کہ ہمیں معاشی ترقی اور جنگلات و ماحولیات کے تحفظ کے درمیان نازک توازن کا احترام اور اسے بحال کرنا ہوگا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا ،’’ دیر پا ترقی اور ماحولیاتی تحفظ ہماری اوّلین ترجیح ہے ۔
قدرتی وسائل کا تحفظ ہمارے معاشرے اور ہماری ثقافت کے ڈی این اے میں ہے ۔ہم پوری حکومت اور پورے معاشرے کے نقطہ نظر سے کلائمیٹ چینج چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے کوششیں کر رہے ہیں۔‘‘اُنہوں نے کہا کہ شہروں اور قصبوں کے قریب 17 نگروَن قائم کئے جا رہے ہیں۔شہری مراکز کے مکینوں کو صاف ستھرا اور صحت مند ماحول فراہم کرنے کے لئے یہ شہری اور پیری شہری علاقوں میں گرین کور کو بڑھادے گا۔اُنہوں نے کہا کہ اِس بات کو بھی یقینی بنایا جارہا ہے کہ تمام شہری بلدیاتی اِداروں میںسٹی فارسٹس قائم ہوں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اَگلے پانچ برس بہت اہم ہوں گے۔ ہمارے اعلیٰ تعلیمی اداروں کے کیمپس کو گرین کیمپس میں تبدیل کیا جائے گا۔ اُنہوں نے کہا کہ ہمیں جموں و کشمیر کے تمام منتخب نمائندوں، نوجوانوں اور عوام کے اشتراک اورتعاون کی ضرورت ہے ۔اُنہوں نے محکمہ اعلیٰ تعلیم کو ہدایت دی کہ وہ جموںوکشمیر یوٹی کے اعلیٰ تعلیمی اِداروں کی گرین ریکنگ کے ساتھ سامنے آئے۔اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے وِلیج فنڈز کے چیک گائوں پنچایت پلانٹیشن کمیٹیوں کے ممبران کو سونپے۔اُنہوں نے سرپنچوں کو عوامی فلاح و بہبود کے لئے فنڈز کا اِستعمال کرنے اور مزید درخت لگانے میں دوبارہ سرمایہ کاری کر نے پر زوردیا۔