عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// گریز کی خواتین کاریگروں کے لیے پانچ روزہ ہینڈ آن ٹریننگ، بہتر واپسی کے لیے اختراعی چرخہ پر اون کاتنا کا آغاز کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچرل سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی، شوہامہ کیمپس میں ہوا۔ٹریننگ کا اہتمام SKUAST-K کے ڈویژن آف لائیو سٹاک پروڈکٹس ٹیکنالوجی، فیکلٹی آف ویٹرنری سائنسز نے ہولیسٹک ایگریکلچر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت کیا ہے۔
اس پروگرام کا مقصد وادی گریز کی خواتین کاریگروں میں اون پروسیسنگ کے لیے ہنر پیدا کرنا ہے۔ وادی گریز میں چند بات چیت کے پروگرام منعقد کیے گئے، جہاں یہ دیکھا گیا کہ گریزی پٹو اور دیگر اونی اشیا کو مقبول بنانے کے لیے چند مداخلتوں کی ضرورت ہے۔ ان میں چرخہ اور لومز جیسے پروسیسنگ ٹولز کی شکل میں ہینڈ ہولڈنگ، صلاحیت سازی کے پروگرام کے ذریعے مہارتوں کو اپ گریڈ کرنے کے ساتھ ساتھ مصنوعات کی تشہیر اور مارکیٹنگ شامل ہے۔ موجودہ پروگرام اس سمت میں پہلا قدم ہے۔ اس ماہ کے دوران گریز کے پی ٹی ایل ولیج میں کمیونٹی کی بنیاد پر اسپننگ اور ویونگ کلسٹرز تیار کیے جائیں گے جہاں کاریگروں کے استعمال کے لیے کتائی اور بنائی کے اوزار نصب کیے جائیں گے۔ وادی گریز کے پرانہ تلیل گائوں کی کل 13 خواتین شرکا تربیت میں حصہ لے رہی ہیں۔