عازم جان
بانڈی پورہ//مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کی وزارت کے زیر اہتمام ‘وادی گریز میں شہد کی مکھیوں کے پالنے کو ایک پائیدار ذریعہ معاش کے طور پر فروغ دینے کے لیے تکنیکی مداخلت’ کے موضوع پر ایک ہفتہ طویل ایگری انٹرپرینیورشپ ٹریننگ پروگرام کا آغاز ہوا۔یہ پروگرام شہد کی مکھیوں کے پالنے کے فن اور سائنس کے ذریعے قبائلی دیہی نوجوانوں کو بااختیار بنانے پر توجہ مرکوز کرے گا۔ اس اقدام کا مقصد علاقے میں منفرد مکھیوں کے نباتات کو استعمال میں لانا ہے جو شرکاء کو شہد نکالنے، اور شہد کی مکھیوں کے موافق فصلوں جیسے بکوہیٹ، امارانتھ، اسٹرابیری وغیرہ کی پائیدار کاشت میں تربیت فراہم کرے گا۔ہماحولیاتی توازن اور زراعت میں شہد کی مکھیوں کی اہمیت کے بارے میں معلومات فراہم کرکے یہ پروگرام نہ صرف نوجوانوں کو عملی مہارتوں سے آراستہ کرے گا بلکہ ان میں کاروباری صلاحیت کا جذبہ بھی پیدا کرے گا۔شہد کی مکھیوں کے پالنے کے خواہشمندجو مکھیوں کی کھیتی میں دلچسپی لیتے ہیں، یہ پروگرام نہ صرف معاشی ترقی بلکہ وادی گریز میں شہد کی مکھیاں پالنے کے مقامی طریقوں کے تحفظ کا بھی تصور کرتا ہے۔