بانڈی پورہ//ضلع کے سرحدی تحصیل گریز اور تلیل میں قائم 5ہائر سکینڈری سکولوں میں اساتذہ نہ ہونے کی وجہ سے طلاب نے سائنس اور ریاضی کے ابتدائی چپٹر بھی نہیں پڑھے ہیں جس کی وجہ وہ مشکلات کے شکار ہیں۔ ڈپٹی کمشنر بانڈی پورہ دفتر کے احاطہ میں گریز اور تیلیل کے وفود نے بتایا کہ بڑوآب ،بڑوگام ،پی ٹی ایل ، ایز مرگ ،داور وغیرہ میں 5ہائرسکینڈری سکول قائم ہیں لیکن لیکچرار اور اساتذہ نہ ہونے کی وجہ سے طالب علموں کی پڑھائی بری طرح سے متاثر ہورہی ہے ۔وفود نے بتایا کہ طالب علموں نے اب تک سائنس اور ریاضی کے نصاب میں پہلا چپٹر بھی نہیں پڑھا ہے ، وہ کس طرح سے امتحان میں شامل ہوسکتے ہیں ۔وفود نے بتایا ہے کہ پرائمری مڈل ہائی سکولوں میں بھی اساتذہ کی کمی کے باعث بچوں کو اس جدید دور میں بھی تعلیم سے محروم رکھا گیا ہے ۔وفود نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جو گریز اور تلیل کے شیڈول ٹرائب سرٹیفکیٹ پر اساتذہ اور لیکچرار بھرتی ہوئے ہیں وہ ،بانڈی پورہ اور دوسرے علاقوں میں پوسٹنگ کرواکر اپنے آبائی علاقوں میں رہنا پسند نہیں کرتے ہیں۔ وفود نے وزیر تعلیم سے مطالبہ کیا ہے کہ گریز اور تلیل کے پسماندہ سرحدی تحصیلوں کی طرف توجہ دیکر طلاب کی پڑھائی کے لیے اساتذہ کو تعینات کریں ۔اس گھمبیر معاملہ کو لیکر اے ڈی سی بانڈی پورہ خورشید احمد سنائی سے استفسار کیا ہے تو انہوں نے فوری طور پر ڈپٹی چیف ایجوکیشن آفیسر بانڈی پورہ کو بلا کر تفصیلی رپورٹ مانگی اور کہا کہ ڈائریکٹر ایجوکیشن کشمیر کو بھی تحریری طور پر اقدامات کرنے کے لیے فوری طور لکھوں گا۔